پاکستانی ٹوئٹر صارفین کی جانب سے جھوٹی خبروں اور میڈیا کے ذریعے کیے جانے والے پروپیگنڈے کے خلاف ہیش ٹیگ لانچ کیا گیا اور صارفین نے مطالبہ کیا پاکستانی صحافیوں کو صحافتی اقدار کا پابند کیا جائے ۔
منیر احمد نے ٹویٹ کیا : پاکستان کو حکومتی اقدامات کے ساتھ ساتھ ذمہ دارانہ اور شفاف صحافت کی ضرورت ہے۔ اپنے ذاتی مفاد اور عناد کو پاکستان کی خاطر ایک طرف رکھ کر مل کر ملک کے لیے کام کریں۔
آمنہ ایمان نے لکھا : پاکستان میں نیوز چینل اور اخبارات اپنے فرائض صحیح طرح انجام نہیں دے رہے بلکہ سنسنی پھیلانے کا باعث بن رہے ہیں جس کی وجہ سے ایک عام آدمی مایوسی کا شکار ہو رہا ہے۔ عوام میں یہ تاثر پھیل رہا ہے کہ ملک میں کچھ بھی مثبت نہیں ہو رہا۔
انعم آصف نے ٹویٹ کیا : میڈیا عوام کی ذہن سازی میں اہم کردار ادا کرتا ہے۔ ان کا فرض ہے کہ عوام میں شعور بیدار کریں لیکن وہ ان کے ذہنوں کو پراگندہ کر رہے ہیں۔
فہد ملک کا کہنا ہے : پاکستانی میڈیا اپنے نام اور ریٹنگ کے لیے اپنے ملک کی عزت کو بھی داؤ پر لگا سکتا ہے۔ میڈیا کو جھوٹی خبروں اور پروپیگنڈے سے بچنے کے لئے ریفارمز کی ضرورت ہے۔
عاطف متین انصاری نے ٹویٹ کیا : ریٹنگ کی دوڑ اور سب سے پہلے خبر دینے کے چکر میں صحافت کا جنازہ نکل گیا ہے۔
شامی گجر کا کہنا ہے : جس ملک میں جیو، جنگ، ڈان اور دنیا نیوز اور انکے صحافی و اینکر موجود ہیں تو ملک کو ملک دشمنوں کی ضرورت نہیں۔
اقراء جانباز نے کہا : میڈیا چینل صحافتی اصولوں کے خلاف کام کر رہے ہیں۔ پیمرا کو انہیں صحیح راستے پر لانے کی ضرورت ہے۔
سائرہ انور نے لکھا : میڈیا کو غیر جانبدار اور اپنی ذمہ داری سے مخلص ہونا چاہیے ۔
حنظلہ ملک کے مطابق : جھوٹی صحافت کسی بھی معاشرے کو تباہ کرنے کا بڑا سبب ہوتی ہے۔