Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

وسیم اکرم سے ’بدسلوکی‘: ’انگلینڈ کو معافی مانگنی چاہیے‘

پاکستان کے سابق کپتان وسیم اکرم نے سوشل میڈیا پر مانچسٹر ایئر پورٹ پر حکام کی جانب سے مبینہ بدسلوکی کی شکایت کی تو سوشل میڈیا صارفین کی جانب سے اس حوالے سے شدید ردعمل کا اظہار کیا گیا۔
وسیم اکرم کا کہنا تھا کہ ان سے بدسلوکی کی گئی اور انتہائی توہین آمیز طریقے سے ان سے سوالات کیے گئے۔

وسیم اکرم نے اپنے ٹوئٹر ہینڈل پر لکھا کہ ’ میں آج مانچسٹر ایئر پورٹ پر بہت مایوس ہوا ہوں۔ میں انسولین کے ساتھ دنیا بھر میں سفر کرتا ہوں لیکن کہیں بھی مجھے اتنا شرمندہ نہیں کیا گیا۔ مجھ سے انتہائی توہین آمیز طریقے سے سوالات کیے گئے اور لوگوں کے سامنے مجھے انسولین کو اس کے ’ٹریول کولڈ کیس‘ سے باہر نکالنے اور ایک پلاسٹک بیگ میں ڈالنے کا حکم دیا گیا تو یہ مجھے بہت ہتک آمیز لگا۔‘
وسیم اکرم کی ٹویٹ کے بعد سے سوشل میڈیا صارفین اس سلوک پر غم وغصے کا اظہار کر رہے ہیں۔ کچھ صارفین کا کہنا ہے کہ کرکٹ کے اتنے بڑے لیجنڈ کے ساتھ ایسا سلوک ناقابل برداشت ہے تو کسی کا کہنا ہے کہ لیجنڈ یا نو لیجنڈ کسی بھی فرد سے ایسا سلوک نہیں ہونا چاہیے جو بیماری کی وجہ سے سفر میں دوا اپنے ساتھ رکھتا ہو۔

وسان ٹریمپ نامی ٹوئٹر ہینڈل سے وسیم کے ٹویٹ کے جواب میں لکھا گیا کہ ’یہ بالکل درست نہیں ہے۔ کرکٹ کے ایک عظیم ہیرو کے ساتھ ایسا سلوک بالکل بھی ٹھیک نہیں۔ امید ہے متعلقہ فرد کے خلاف کارروائی کی جائے گی۔‘
پونیت چتکرا نام کے صارف کا کہنا تھا کہ ’ لیجنڈ ہے یا نہیں، کوئی بھی عام فرد جو بیماری کی وجہ سے اپنے ساتھ دوا رکھتا ہو اس کے ساتھ بھی ایسا سلوک مناسب نہیں۔‘
مانچسٹر ایئرپورٹ کے آفیشل ٹویٹر ہینڈل سے وسیم اکرم کو جواب دیا گیا کہ ’ ہائے وسیم! اس معاملے کو ہمارے نوٹس میں لانے کا شکریہ۔ کیا آپ ہمیں براہ راست میسج سکتے ہیں تاکہ ہم اس معاملے کو دیکھ لیں؟‘  وسیم اکرم نے اس کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ فوری جواب کا شکریہ، میں جلد رابطہ کروں گا۔ 

 تین گھنٹے کے بعد ایک دوسرے ٹویٹ میں وسیم اکرم نے لکھا کہ’ میں اس بات کا حامی نہیں کہ میرے ساتھ دوسروں سے الگ سلوک کیا جائے۔ میں اس بات کا حامی ہوں کہ لوگوں کے ساتھ سلوک کا معیار ایک ہونا چاہیے۔ مجھے احساس ہے کہ پیشگی احتیاطی تدابیر ضروری ہیں لیکن اس کا یہ مطلب نہیں کہ ان سے لوگوں کو گزارتے ہوئے ان کی توہین کی جائے۔‘
طٰحہ حذیفہ نامی صارف نے لکھا کہ برطانیہ کی حکومت کو دنیا کے عظیم ترین کرکٹ لیجنڈ سے معافی مانگنی چاہیے۔
ٹی ڈبلیو بی ہینڈل سے ایک صارف نے 1992 کے کرکٹ ورلڈ کپ میں انگلینڈ کے خلاف میچ کی تصویر شیئر کرتے ہوئے تبصرہ کیا کہ ’آپ نے آن فیلڈ ان کو بڑا ٹف ٹائم دیا ہے اور وہ آپ کو گراؤنڈ سے باہر ٹف ٹائم دے رہے ہیں۔‘

 

دلچسب بات یہ ہے کہ روایتی حریف انڈیا کے ٹوئٹر صارفین نے بھی وسیم اکرم کے ساتھ مبینہ بدسلوکی کی مذمت کی ہے۔ بہت سے انڈین صارفین نے وسیم اکرم کو کرکٹ کا عالمی لیجنڈ قرار دیتے ہوئے مانچسٹر ایئر پورٹ کے حکام کی شدید مذمت کی ہے۔
پراتیک نامی انڈین ٹوئٹر صارف نے لکھا کہ ’ یہ کسی لیجنڈ کو ٹریٹ کرنے کا طریقہ نہیں۔‘
سہانی یادیو نامی صارف نے لکھا ’ مانچسٹر ایئر پورٹ کے حکام کا قابل مذمت رویہ، انڈیا سے محبت کے ساتھ ۔‘

شیئر: