مکہ مکرمہ میں حرم شریف کے پہلو میں واقع دو ٹاوروں کے درمیان دنیا کا پہلا اونچا اور معلق مصلیٰ تعمیر کیا جارہا ہے۔ مصلے میں نمازیوں کا حرم مکی شریف سے سمعی و بصری ربط رہے گا۔
العربیہ نیٹ کے مطابق 161 میٹر اونچائی پر تعمیر ہونے والا مصلیٰ 400 مربع میٹر رقبے پر محیط ہے جس میں 200 سے زیادہ نمازیوں کی گنجائش ہے۔
حرم شریف کے پہلو میں دو ٹاوروں کے درمیان معلق مصلیٰ تعمیر کیا جارہا ہے (فوٹو: العربیہ)
کنگ عبدالعزیز روڈ پر واقع دو ٹاوروں کے درمیان پل کی تعمیر کا کام شروع ہوچکا ہے جس کا 50 فیصد رقبہ نمازوں کی ادائیگی کے لیے مختص کیا جائے گا۔
منصوبے پر کام کرنے والے انجینیئر انس صیرفی نے کہا ہے کہ ’معلق مصلیٰ زیر تعمیر ہے۔ 6 ماہ بعد اس کا کام مکمل ہوجائے گا۔ پل تعمیر کرنے سے قبل ماہرین نے اس کی سلامتی سے متعلق ہر لحاظ سے اطمینان حاصل کر لیا ہے‘۔
مصلیٰ 400 مربع میٹر رقبے پر محیط ہے جس میں 200 سے زیادہ نمازیوں کی گنجائش ہے
انہوں نے کہا ہے کہ ’منصوبے پر کئی سال سے غور و خوض جاری تھا۔ ماہرین ہوا کا رخ اور اسکی رفتار کے علاوہ سردی و گرمی اور زلزلے کے جھٹکوں کی اثرات پر تحقیق کر رہے تھے‘۔
انہوں نے کہا ہے کہ ’مختلف پہلوئوں سے جائزہ لینے کے بعد یہ بات طے ہوئی کہ دونوں ٹاورز کے درمیان لوہے کے ڈھانچے سے لیس پل تعمیر کیا جائے جو وزن میں بھی ہلکا ہو اور ماحولیاتی اثرات سے بھی محفوظ ہو‘۔
معلق مصلیٰ 161 میٹر اونچائی پر تعمیر ہوگا جس پر کام 6 ماہ بعد ختم ہوگا
واٹس ایپ پر سعودی عرب کی خبروں کے لیے ”اردو نیوز“ گروپ جوائن کریں