پاکستان تحریک انصاف کی حکومت کی جانب سے ارکان پارلیمنٹ کی رہائش گاہوں یعنی پارلیمنٹ لاجز میں یوٹیلیٹی سٹور قائم کرنے کے معاملے پر سوشل میڈیا پر لوگ طرح طرح کے تبصرے کر رہے ہیں۔
سوشل میڈیا صارفین کی خاصی تعداد حکومت کے اس فیصلے کو تنقید کا نشانہ بنا رہی ہے تو بہت سے ایسے بھی ہیں جو اس کی تعریف کر رہے ہیں۔ صارفین کا موقف ہے کہ حکومت کو رعایتی نرخوں پر اشیائے خوردونوش ارکان پارلیمنٹ کی بجائے ملک کے مہنگائی سے پسے ہوئے عوام کو فراہم کرنی چاہیے۔
مزید پڑھیں
-
’زندگی میں کوئی بھی مسئلہ ہو بھائی حاضر ہے‘Node ID: 460641
-
’نواز شریف کے میڈیکل ٹیسٹ مشکوک تھے‘Node ID: 461216
-
جاوید میانداد: ‘میری توہین بند اور احترام کا مظاہرہ کیا جائے‘Node ID: 461231
سوشل میڈیا پر ہونے والی گفتگو میں اپوزیشن سے تعلق رکھنے والے ارکان پارلیمنٹ لاجز میں یوٹیلیٹی سٹور کے قیام کو غیر ضروری قرار دے رہے ہیں۔
سینیٹر انور بیگ نے لکھا کہ ’جناب وزیر اعظم سبسڈی ملک کے ننانوے فیصد عوام کی ضرورت ہے ارکان پارلیمنٹ کو اس کی ضرورت نہیں ہے۔‘
H’ble PM our Parliamentarians do not require subsidy the 99% of our poor population need it.. @ImranKhanPTI pic.twitter.com/8vaiFUGq5V
— Enver Baig (@SenatorEB17) February 25, 2020
پاکستان پیپلز پارٹی کی ایم این اے نفیسہ شاہ نے ٹویٹ کیا کہ حکومت غریبوں کا حق چھین رہی ہے۔ پارلیمنٹ لاجز میں یوٹیلیٹی سٹور کی کیا ضرورت ہے؟
Its a shame that #PTI govt is stealing from entitlements that are reserved for the poor. Why should there be a #UtilityStore in the parliament lodges? pic.twitter.com/JkegNtmH18
— Nafisa Shah (@ShahNafisa) February 23, 2020
حکومتی اقدام کو اچھا سمجھنے اور اس کا دفاع کرنے والوں کی بھی خاصی تعداد گفتگو کا حصہ رہی۔ وفاقی وزیر فواد چوہدری نے ٹویٹ کی کہ ’یوٹیلیٹی سٹور شروع سے (پیپلز پارٹی کے دور سے) پارلیمنٹ لاجز میں موجود ہے، بند اس لیے نہیں کیا کہ وزارات صنعت کے مطابق اس سہولت سے لاجز میں متعین سرکاری ملازمین، ڈرائیورز، سیکرٹریٹ کے ملازمین اور دیگر کم آمدنی والے لوگ فائدہ اٹھا رہے ہیں۔‘
اپنی ٹویٹ میں انہوں نے ناقدین کو مشورہ دیا اور یہ کہتے ہوئے اس کا فائدہ بھی بتایا کہ ’ہر وقت تنقید موڈ میں رہنا صحت کے لیے اچھا نہیں۔‘
یوٹیلٹی سٹور شروع سے (پیپلز پارٹی کے دور سے) پارلیمنٹ لاجز میں موجود ہے،بنداس لئے نہیں کیا کہ وزارات صنعت کے مطابق اس سہولت سے لاجز میں متعین سرکاری ملازمین، ڈرائیورز، سیکرٹریٹ کے ملازمین اور دیگر کم آمدنی والے لوگ فائدہ اٹھا رہے ہیں، ہر وقت تنقید موڈ میں رہنا صحت کیلئے اچھا نہیں pic.twitter.com/jg7GSOhoQ2
— Ch Fawad Hussain (@fawadchaudhry) February 25, 2020
رکن قومی اسمبلی نور عالم خان نے اردو نیوز سے گفتگو میں پارلیمنٹ لاجز میں یوٹیلیٹی سٹور کھولنے کے اقدام کا دفاع کرتے ہوئے کہا کہ ارکان پارلیمنٹ بھی پاکستانی ہیں اور انسان ہیں۔ لاجز میں ان کے علاوہ بھی ہزاروں لوگ رہتے ہیں۔ تمام ارکان پارلیمنٹ بھی امیر نہیں ہیں۔ کچھ کو تو ڈیڑھ لاکھ روپے میں گزارہ کرنا پڑتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ اگر اینکر، بیورو کریٹ، جج اور جرنیل پر یوٹیلیٹی سٹور سے خریداری پر پابندی نہیں تو پھر ارکان پارلیمان کے ساتھ سوتیلا سلوک کیوں کیا جاتا ہے؟ صرف اس وجہ سے کہ یہ سب سے آسان ہدف ہیں۔
ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ پارلیمنٹ لاجز میں یوٹیلیٹی سٹور کے قیام کا مطلب یہ ہر گز نہیں کہ حکومت باقی علاقوں کو نظر انداز کر رہی ہے یا اسے نظر انداز کرنا چاہیے۔
دوسری جانب مسلم لیگ ن کے رہنما شیخ روحیل اصغر نے اردو نیوز سے گفتگو میں اس فیصلے کو حماقت کی انتہا قرار دیا۔ انہوں نے کہا کہ لاجز میں رہنے والے پہلے ہی مراعات یافتہ طبقہ ہیں۔ حکومت کے ایسے فیصلوں سے ہی پتہ چلتا ہے کہ ان کے پاس کوئی ویژن نہیں اور نہ ہی انہیں غریبوں کا کوئی احساس ہے۔
-
واٹس ایپ پر پاکستان کی خبروں کے لیے ’اردو نیوز‘ گروپ جوائن کریں