بعض تکنیکی مسائل سے بیلنس محکمہ پاسپورٹ کی طرف رہ جاتا ہے (فوٹوسوشل میڈیا)
سعودی عرب میں محکمہ پاسپورٹ نے کہا ہے کہ جن لوگوں کا بیلنس محکمے کی طرف ہو وہ اسے تین ایپلی کیشنز میں سے کسی ایک کے ذریعے حاصل کر سکتے ہیں-
عاجل ویب سائٹ کے مطابق ایک سعودی شہری نے محکمہ پاسپورٹ سے دریافت کیا تھا کہ اس کی والدہ کا بیلنس محکمہ پاسپورٹ کے ذمے ہے۔ والدہ کئی بار بینک کے ذریعے بیلنس واپس لینے کی کوشش کرچکی ہیں مگر ناکام رہیں۔ مجھے بیلنس واپس لینے کا طریقہ کار بتایا جائے۔
یاد رہے کہ محکمہ پاسپورٹ کے حوالے سے یہ مسئلہ بہت سارے سعودی شہریوں اور مقیم غیر ملکیوں کو وقتا فوقتا پیش آتا رہتا ہے۔ اقامہ بنواتے یا تجدید کے وقت، خروج و عودہ (ایگزٹ ری انٹری) نکلواتے وقت بعض تکنیکی مسائل کی وجہ سے مقامی شہریوں اور مقیم غیرملکیوں کا بیلنس محکمہ پاسپورٹ کی طرف چلا جاتا ہے۔ اسے حاصل کرنے کا جو طریقہ معروف ہے اس میں بعض اوقات محکمہ پاسپورٹ کا سسٹم معاون ثابت نہیں ہوتا-
محکمہ پاسپورٹ کا کہنا ہے کہ جن لوگوں کا بیلنس ہماری طرف ہو وہ انفارمیشن سروس سے رابطہ کریں۔
وزارت خزانہ کے مشترکہ کمیونیکیشن سینٹر کے ماتحت سرکاری ادائیگیوں کے سیکشن سے بیلنس واپس لینے کے لیے مشترکہ نمبر 19990 یا ای میل [email protected] یا ٹوئٹر اکاؤنٹ پلیٹ فارم کے ذریعے بیلنس طلب کیا جاسکتا ہے-
شہری اضافی رقم تین ایپلی کیشنز کے ذریعے واپس حاصل کرسکتے ہیں- (فوٹو ایس پی اے)
محکمہ پاسپورٹ کے حوالے سے بعض غیرملکیوں کا کہنا ہے کہ جو لوگ اقامہ فیس اپنے کسی دوست یا شناسا کے ذریعے جمع کراتے ہیں۔ ایسی صورت میں ان کا بیلنس محکمہ پاسپورٹ کی طرف چلا جاتا ہے۔ اس کی وصولی میں کبھی کبھار مشکل پیش آجاتی ہے لیکن اگر صارف نے اپنے اکاؤنٹ سے رقم جمع کرائے تو ایسی صورت میں بیلنس آسانی سے واپس آ جاتا ہے۔
عموما اپنے اکاونٹ سے فیس جمع کرائی گئی رقم واپس مل جاتی ہے لیکن محکمہ پاسپورٹ کے باہر ’سداد‘ کے ذریعے جمع کرائی گئی رقم کے حصول میں مشکلات پیش آتی ہیں۔