Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

ابو ظبی میں دنیا کے نایاب پرندے کی موجودگی

ابو ظبی کے گالف کورس میں اسے دیکھا گیا ہے۔( فوٹو وام)
 دنیا کے نایاب ترین پرندوں میں سے ایک کو امارات برڈ ریکارڈ کمیٹی کے دو ارکان  نے ابوظبی میں دیکھا ہے۔
 متحدہ عرب امارات کی سرکاری خبر رساں ایجنسی (وام) کے مطابق یہ پرندہ اسٹپی ویمبرل کے نام سے جانا جاتا ہے اور اس کی آبادی دنیا میں صرف 100 کے قریب ہے۔
امارات برڈ کمیٹی کے ارکان آسکر کیمبل اور سائمن لوئیڈ نے ابو ظبی کےسعادیات گالف کورس میں اسے دیکھا۔
خیال کیا جا رہا ہے ایک ایسے وقت جب موسم خزاں کے پرندوں کی ہجرت جاری ہے۔اسٹپی ویمبرل جو ویمبرل کی انتہائی نایاب ذیلی قسم ہے بہار اور خزاں میں باقاعدگی سے امارات سے گزرتی ہے۔ ابوظبی میں دیکھا جانے والا پرندہ کمسن تھا اور اسی سال پیدا ہوا ہے۔
یہ پہلا موقع ہے جب دنیا میں کہیں بھی کسی کمسن اسٹپی ویمبرل کو دیکھا گیا ہے۔ ویمبرل کی پانچ ذیلی اقسام میں سے سب سے زیادہ نایاب سٹیپے ویمبرلز ہیں۔
اسٹپی ویمبرلز کو پہلی مرتبہ 1901 میں موزمبیق میں دیکھا گیا تھا۔  یہ کبھی عام نہیں تھا اور اسے 1994 میں ناپید قرار دیا گیا تھا۔
1997 میں جنوبی روس کی افزائش گاہوں میں اس کی ایک چھوٹی سی آبادی کو پھر دریافت کیا گیا۔ 2009 تک اس کے بارے میں کچھ تصدیق شدہ ریکارڈ موجود تھا تاہم اس کے بعد سے اس کا کوئی ریکارڈ نہیں تھا۔ افزائش نسل کے تین مقامات پر 19 سے زیادہ جوڑے کبھی موجود نہیں پائے گئے ہیں۔
بحیرہ کیسپین میں ہجرت کے وقت ان کی زیادہ سے زیادہ تعداد 11 رہی ہے۔

اسٹپی ویمبرلز کو پہلی مرتبہ 1901 میں موزمبیق میں دیکھا گیا تھا۔(فوٹو وام)

امارات برڈ ریکارڈ کمیٹی کے ارکان کیمبل اور لائیڈ کا کہنا ہے کہ 29 اگست کو سعادت بیچ گولف کورس پر تقریبا 20 ویمبرل پرندوں کا جائزہ لے رہے تھے کہ اس وقت ہماری حیرت کی انتہا نہ رہی جب ہم نے ان میں سے مختلف سفید پروں والا پرندہ دیکھا۔
انھوں نے بتایا فوراََ ہی اس کی امکانی اہمیت کا ادراک ہوگیا۔ پرندوں کا مشاہدہ کرنے اور تصاویر کے حصول پر توجہ مرکوز کی تاکہ انھیں شناخت کی کلیدی خصوصیات کی جانچ ہوسکے۔
اس کے بعد برڈ لائف انٹرنیشنل کے گیری آل پورٹ کے ساتھ اپنی تصاویر شیئر کیں جنھیں موزمبیق کے پرندے ملے تھے اور وہ دنیا میں سٹیپ ویمبرز پرندوں کے ماہر مانے جاتے ہیں ۔ انھوں نے تصدیق کی کہ یہ ایک کمسن پرندہ ہے جو اس سال ذیلی اقسام کی کامیاب افزائش ثابت کررہا ہے۔

شیئر: