Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

کورونا سے متاثرہ مریض کی بیماری کب تک متعدی؟

کورونا وائرس علامات کے ظہور کے بغیر بھی متعدی ہوسکتا ہے۔ (تصویر : اے ایف پی)
کورونا وائرس کا شکار ہونے والے افراد کو لوگوں سے کتنا عرصہ میل  جول سے پرہیز کرنا چاہیے،عموما اس کے لیے 14 دن کی آئسولیشن  کا وقت ہوتا ہے لیکن یہ مختلف اوقات میں بدل بھی سکتا ہے جبکہ  اس کا تعین کرنا ابھی تک مشکل ہے کہ یہ متعدی کب تک رہتا ہے، ماہرین  اس بارے میں کئی آرا ء رکھتے ہیں، لیکن یہ واضح ہے کہ یہ کافی عرصہ تک متعدی رہتا ہے۔
ٹوپ سینٹے کے مطابق  مریض کی بیماری ان اوقات میں متعدی ہوتی ہے:
جینیوا یونیورسٹی کے پروفیسر انٹون فلاہولٹ کے مطابق  کورونا کی علامات کے ظاہر ہونے کے بعد سے یہ متعدی ہوتا ہے۔پھر جیسے جیسے مرض میں شدت آتی جاتی ہے یہ متعدی ہوتا چلا جاتا ہے۔ واضح رہے کہ یہ علامات کے ظہور کے بغیر بھی متعدی ہوسکتا ہے۔

 

14 سے 25 دن تک مرض متعدی رہتا ہے:
اس بنیاد پہ یہ کہا جا سکتا ہے کہ 30 فیصد مریض  صحت مند حالت میں بھی  کورونا کے متعدی مریض  ہوسکتے ہیں۔ اسی وجہ سے دیگر لوگ بھی  بغیر علامات کے اس سے گزرتے ہیں یہی وجہ آئسولیشن کی ہوتی ہے۔ آئسولیشن کا زمانہ بھی ممکنہ طور پر بیماری کے متعدی ہونے کا ہوسکتا ہے۔ اسی طرح  یہ مدت علامات کے نہ ہوتے بھی بڑھ سکتی ہے۔ جن لوگوں میں علامات  کا ظہور ہو یا ایسے افراد جن میں کورونا علامات ظاہر نہ ہوں دونوں صورتوں میں ان کی بیماری 14 دنوں تک متعدی ہو سکتی ہے۔

کورونا وائرس شدت اختیا ر کرجائے تو وہ بیماری 25 روز تک متعدی ہوگی (فوٹو : اے ایف پی)

البتہ ایسے افراد جن میں علامات نارمل طریقے سے موجود ہوں ان کی بیماری کے متعدی ہونے کا وقت تین ہفتوں تک بھی جا سکتا ہے۔ اس سے بڑھ کر جن کی بیماری شدت اختیا ر کرجائے وہ 25 روز تک متعدی ہوگی، ایک چینی ریسرچ کے مطابق  کم از کم یہ دورانیہ 37 روز تک ہوسکتا ہے۔
چنانچہ سب سے کم مدت 14 سے 15 دن ہوئی،"Le Parisien"اخبار کے مطابق  یہ اعدادوشمار 30 فیصد افراد  کے متعلق بیان کیے گئے ہیں جبکہ 55 فیصد لوگوں میں نارمل علامات یا معتدل ہوتی ہیں، جبکہ 10 فیصد لوگوں میں کورونا کی علامات شدت اختیار کر جاتی ہیں اور ان کا مرض سخت ہوتا ہے۔ موخرالذکر دونوں قسموں کا مرض کم ازکم تین ہفتوں تک متعدی رہتا ہے۔
مشورہ: انتہائی محتاط رہیں۔ تاکہ مرض سے متاثر نہ ہوں!

شیئر: