وزیراعظم پاکستان عمران خان نے سندھ کے ضلع کشمور میں ماں اور چار سالہ بچی سے زیادتی کے ملزمان کو پکڑنے کے لیے اپنی بیٹی کو ذریعہ بنانے والے پولیس افسر کی خدمات کو سراہا ہے۔
اپنے ٹوئٹر پیغام میں وزیراعظم کا کہنا تھا کہ انہوں نے اسسٹنٹ سب انسپکٹر (اے ایس آئی) برڑو سے بات کی اور انہیں اور ان کی بیٹی کی مثالی جرات اور کارکردگی کو سراہا ہے‘۔
مزید پڑھیں
-
’فواد کے حلقے میں قیمتیں کم ہوئیں؟‘Node ID: 517486
-
کشمور زیادتی کیس، ملزم ’اپنے ہی ساتھی کی فائرنگ‘ سے ہلاکNode ID: 517616
-
پہلی نظر میں مرد عورت میں کیا دیکھتا ہے؟Node ID: 517701
وزیراعظم نے اپنے پیغام میں مزید کہا کہ قوم کو ان دونوں پر فخر ہے، انہوں (اے ایس آئی) نے پولیس کی ساکھ بہتر بنائی ہے۔
وزیراعظم نے اعلان کیا کہ آئندہ ہفتے زیادتی کے واقعات کے سدباب کے لیے انسداد ریپ آرڈیننس متعارف کرا رہے ہیں جو تمام خامیوں کا ازالہ کر دے گا۔
یاد رہے کہ کشمور میں ملازمت کے بہانے خاتون کو بلا کر مسلسل کئی روز تک اسے اور چار سالہ کمسن بیٹی کو زیادتی کا نشانہ بنانے والے ملزمان کو پولیس نے گرفتار کر لیا ہے۔
قبل ازیں ملزمان نے خاتون کے سامنے کمسن بیٹی کی رہائی کے لیے یہ شرط رکھی تھی کہ وہ بدلے میں کسی اور خاتون کو ان کی تحویل میں دے۔ متاثرہ خاتون شکایت لے کر پولیس کے پاس پہنچی تو وہاں موجود اے ایس آئی محمد بخش نے اپنی بیٹی کو متاثرہ خاتون کے ہمراہ چارے کے طور پر بھیجا اور بعد میں پولیس پارٹی کے ہمراہ کارروائی کر کے ملزمان کو گرفتار کیا تھا،
اردو نیوز کو دیے گئے انٹرویو میں محمد بخش کا کہنا تھا کہ ان کی بیٹی نے انہیں اسلحہ ساتھ لے جانے سے یہ کہہ کر منع کر دیا تھا کہ میرے ساتھ کسی ممکنہ بدتمیزی کی وجہ سے وہ کہیں جذبات پر قابو نہ رکھ سکیں اور ملزمان کو ہلاک نہ کر دیں۔
محمد بخش کے مطابق وہ جب ماں، بیٹی کو محبوس رکھے جانے والے مقام پر پہنچے تو گھر کسی قسم کے سامان سے بالکل خالی تھا اور چار سالہ بچی ایک میلے کچیلے کپڑے میں لپٹی ایک کونے میں پڑی تھی۔
اے ایس آئی محمد بخش کا اردو نیوز کو مکمل انٹرویو یہاں دیکھیں: