نمونیا ایک خطرناک مرض ہے جس کے باعث دنیا بھر میں ہر سال ہزاروں کی تعداد میں افراد ہلاک ہو جاتے ہیں۔
سبق ویب سائٹ کے مطابق نمونیا کی مختلف علامات ہوتی ہیں، جیسے سینے میں تکلیف، سانس لینے میں دشواری، زور دار کھانسی، گلے میں درد، شدید تھکاوٹ کا احساس اور بخار وغیرہ۔
ذیل میں اس خطرناک مرض کے بارے میں پانچ اہم امور کا ذکر کیا گیا ہے۔
نمونیا کسی وائرس یا بیکٹیریا کی وجہ سے ہوتا ہے، یہ بذات خود متعدی مرض نہیں ہے۔ البتہ اس کے جراثیم کسی دوسرے شخص کو متاثر کر سکتے ہیں۔
اگر نمونیا کسی وائرس کے نتیجے میں ہوا ہو تو یہ جراثیم میں تبدیل ہو جاتا ہے اور اس صورت میں شدید خطرناک شکل اختیار کر لیتا ہے۔
خطرےکےعوامل
نمونیا کا مقابلہ ایک صحت مند انسانی جسم باآسانی کر سکتا ہے، البتہ بچوں اور بوڑھوں کے لیے اس کا مقابلہ مشکل ہوتا ہے کیونکہ ان کی قوت مدافعت کمزور ہوتی ہے۔ سگریٹ نوشی کی عادت بھی نمونیا ہونے کا باعث بن جاتی ہے۔
علامات
نمونیا عام طور پر نزلہ یا انفلوئنزا سے شروع ہوتا ہے، جس کے بعد بیماری کے پھیپھڑوں میں گھر کرنے کا امکان ہوتا ہے۔
اگر نمونیا کسی وائرس کی وجہ سے ہوا ہو تو ابتدائی دنوں میں اس کی علامات انفلوئنزا جیسی ہوں گی۔ اس کے بعد کھانسی میں اضافہ ہو جاتا ہے اور بلغم بڑھ جاتی ہے، بخار میں بھی اضافہ ہوتا ہے اور سانس میں تنگی شروع ہو جاتی ہے۔
بیکٹریا سے ہونے والا نمونیا جسم کے درجہ حرارت میں اضافہ کرتا ہے جس وجہ سے پسینہ زیادہ آتا ہے۔ اسی طرح سانس لینے میں دشواری بھی ہونے لگتی ہے۔
علاج
ڈاکٹرز ابتدائی طور پر تو سینے کا ایکسرے تجویز کرتے ہیں جس سے پھیپھڑوں کے بارے میں صحیح معلومات ملتی ہیں۔
وائرس کے نتیجے میں ہونے والے نمونیا کے لیے اینٹی وائرس ادویات تجویز کی جاتی ہیں۔
نمونیاکیروکتھام
بیماری سے بچاؤ کے لیے ویکسین لگوانے کی تجویز دی جاتی ہے جو سب سے مؤثر حل بھی سمجھا جاتا ہے۔ نمونیا اکثر انفلوئنزا کی وجہ سے ہوتا ہے، اسی لیے ہر سال فلو ویکسین لگوانا ہی اس سے بچاؤ کا بہترین حل ہو سکتا ہے۔