لقوہ ہونے کے اسباب کیا ہیں، اس کا علاج کیسے ممکن ہے؟
لقوہ ہونے کے اسباب کیا ہیں، اس کا علاج کیسے ممکن ہے؟
ہفتہ 9 جنوری 2021 6:36
لقوہ اعصاب میں جلن، کان میں انفیکشن یا دیگر سوزش کی وجہ سے ہو سکتا ہے۔( فوٹو: فری پک)
لقوہ کی وجہ سے انسان اپنے چہرے کو حرکت دینے سے قاصر ہو جاتا ہے۔ اس وجہ سے مسکرانے اور چہرے کی دیگر حرکات متاثر ہوتی ہیں۔
سیدتی میگزین میں شائع ہونے والے ایک مضمون کے مطابق لقوہ کی وجہ سے انسان اپنے جذبات و خیالات دوسروں تک منتقل نہیں کرسکتا۔ عموما چہرے کے ایک طرف لقوہ ہوتا ہے جس سے اس کی حرکت بند ہو جاتی ہے۔
لقوہ کی علامات
نیولنگون ہیلتھ ویب سائٹ کے مطابق لقوہ کی علامات یہ ہوتی ہیں:
چہرے کی جلد، آنکھوں، گال اور منہ کے گرد کھسک کر جمع ہوجاتی ہے اورعضلات کام کرنا چھوڑ دیتے ہیں۔
بعض اوقات لوگ اپنے چہرے کے پٹھوں میں کھچاؤ محسوس کرتے ہیں۔ انسان اپنی پلکیں بند کرنے سے قاصر ہوتا ہے۔
لقوہ ہونے کے اسباب
بعض لوگ پیدائشی طور پر اس بیماری کا شکار ہوتے ہیں لیکن اکثر اوقات یہ بالغ افراد کو ہوتی ہے۔
ریڑھ کی ہڈی، اعصاب اور دماغی بیماریوں کے ماہر ڈاکٹر علاء عریقات کے مطابق لقوہ ہونے کے متعدد اسباب ہو سکتے ہیں۔
لقوہ اعصاب میں جلن، کان میں انفیکشن یا دیگر سوزش کی وجہ سے ہو سکتا ہے۔
کچھ لوگوں میں یہ نامیاتی طور پر ہوتا ہے، جس سے عضلات حرکت کرنا چھوڑ دیتے ہیں اور لقوہ ہو جاتا ہے۔
اس کی سب سے عام وجہ آدھے چہرے کا مفلوج ہو جانا ہوتا ہے۔ عموما یہ اچانک ہوتا ہے اور چہرے کا صرف ایک حصہ متاثر ہوتا ہے۔
اس کی وجہ چہرے کے اعصاب میں سوجن ہوتی ہے جو عارضی طور پر اس کے خون کے بہاؤ کو روک دیتی ہے۔ چہرے کا فالج عام طور پر ایک سال کے عرصہ میں ٹھیک ہوجاتا ہے۔
لقوہ کا علاج
ڈاکٹرعلاء عریقات لقوہ کے علاج کی وضاحت کرتے ہوئے کہتے ہیں اس کے علاج کا زیادہ تر انحصار کارٹیسون پر ہوتا ہے۔ یہ مرض کے چار سے پانچ دن بعد تجویز کیا جاتا ہے۔
وہ کہتے ہیں کہ مریض کو اپنی آنکھ کی خاص حفاظت کرنی چاہیے کیونکہ وہ اس بیماری میں آنکھ بند یا کھولنے پر قادر نہیں ہوتا۔ اس میں چند ہفتوں یا مہینوں میں بہتری آتی ہے۔
ڈاکٹرعریقات مشورہ دیتے ہیں کہ کسی ٹھنڈی جگہ سے ایک دم گرم جگہ منتقل نہ ہوں۔ اسی طرح اس کے برعکس بھی نہ کریں تاکہ چہرے کے اعصاب میں سوجن نہ ہو۔
لقوہ ہونے کی صورت میں جہاں متاثرہ جگہ کی تیل سے مالش کریں وہی اینٹی بائیٹک دوائیں استعمال کریں اور وٹامن بی 12 کی مقدار میں اضافہ کر دیں۔