Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

عراق میں امریکی فوجی اڈے پر راکٹ حملے میں کنٹریکٹر ہلاک

کردستان کی وزارت داخلہ کے مطابق متعدد راکٹس اربل اور اس کی مضافات میں داغے گئے (فوٹو: اے ایف پی )
عراق میں ایک امریکی فوجی اڈے پر راکٹ حملے میں ایک سویلین کنٹریکٹر ہلاک ہوا ہے اور پانچ دیگر افراد سیمت ایک امریکی فوجی زخمی ہوا ہے۔
خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق عراق میں امریکی اتحاد نے پیر کو کہا ہے کہ یہ راکٹ حملہ شمالی عراق میں امریکی اڈے پر ہوا۔
گذشتہ ایک سال میں عراق میں امریکہ کے زیر قیادت فورسز کو نشانہ بنانے کا یہ سب سے مہلک حملہ تھا۔
اتحادی فوج کے ایک ترجمان نے ٹویٹ کیا کہ ’یہ حملہ اربل میں ہوا جس میں اتحادی افواج کو نشانہ بنایا گیا۔‘
کردش سکیورٹی فورسز نے کہا ہے کہ رات گئے اربل کے بین الاقوامی ہوائی اڈے کے قریب تین راکٹس داغے گئے۔
روئٹرز کے رپورٹرز نے بھی کئی زوردار دھماکے سنے اور ایئرپورٹ کے قریب آگ بھی دیکھی۔
سویلین ایئرپورٹ کے قریب امریکی فوجیوں کا اڈہ ہے۔
کردستان کی وزارت داخلہ نے ایک بیان میں کہا ہے کہ مقامی وقت کے مطابق رات کے ساڑھے نو بجے متعدد راکٹس اربل اور اس کی مضافات میں داغے گئے۔
وزارت داخلہ کے بیان میں مزید کہا گیا ہے اس میں کچھ افراد بھی زخمی ہوئے ہیں تاہم مزید تفصیلات فراہم نہیں کی گئی۔
ایک گروپ سرایا اولیا الدام نے امریکی فوجی اڈے پر راکٹ حملے کی ذمہ داری قبول کی ہے تاہم اس نے اپنے دعوے سے متعلق کوئی ثبوت فراہم نہیں کیا۔
امریکی وزیر خارجہ انتونی بلنکن نے کہا ہے امریکہ اس حملے سے ’مشتعل‘ ہوا ہے۔
کچھ عراقی حکام کے مطابق کہ اتحادی افواج پر راکٹ حملوں اور سڑک کنارے بم حملوں میں ملوث گروپوں کے ایران کے ساتھ روابط ہیں۔
اتحادی افواج، کنٹریکٹرز اور امریکی تنصیبات کو ان حملوں میں نشانہ بنایا جاتا ہے۔
گذشتہ برس مارچ میں ایک برطانوی اور دو امریکی فوجی ایک حملے میں ہلاک ہوئے تھے۔

شیئر:

متعلقہ خبریں