عالمی رہنماؤں کے لیے الگ قواعد، ٹوئٹر نے سروے شروع کر دیا
ٹوئٹر نے 14 زبانوں میں سروے لانچ کیا ہے۔ (فوٹو: اے ایف پی)
ٹوئٹر نے عالمی رہنماؤں کے لیے قواعد وضع کرنے کی غرض سے ایک سروے کا آغاز کیا ہے جس میں صارفین سے ان کی رائے مانگی گئی ہے۔
خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق ٹوئٹر نے قواعد بنانے کے لیے انسانی حقوق کی تنظیموں اور تعلیمی ماہرین سے بھی ان کی رائے لی ہے۔ ٹوئٹر استعمال کرنے والے عالمی رہنماؤں کو ان قوانین کا پابند کیا جائے گا۔
ٹوئٹر کا یہ اقدام سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ پر سوشل میڈیا پلیٹ فارم کے استعمال پر پابندی عائد کرنے کے بعد سامنے آیا ہے۔
یاد رہے کہ رواں سال جنوری میں سابق صدر ٹرمپ کو امریکی کانگریس پر حملے کا ذمہ دار ٹھہرایا گیا تھا۔ صدر ٹرمپ نے سوشل میڈیا پلیٹ فارمز پر بیانات کے ذریعے اپنے حامیوں کو حملہ پر اکسایا تھا۔
ڈونلڈ ٹرمپ کے حامیوں نے ٹوئٹر کی جانب سے لگائی گئی پابندی کی مخالفت کی تھی جبکہ دیگر نے بھی ٹوئٹر کو تنقید کا نشانہ بنایا تھا۔
ٹوئٹر کی ٹیم نے اپنی ایک بلاگ پوسٹ میں کہا کہ ’ٹوئٹر کی سروس استعمال کرنے کے حوالے سے سیاستدانوں اور حکومتی اہلکاروں کے رویے مسلسل تبدیل ہو رہے ہیں، لہٰذا ہم چاہتے ہیں کہ ہماری پالیسی بدلتے ہوئے سیاسی بیانیے سے مطابقت رکھے۔‘
ٹوئٹر کی ٹیم نے مزید کہا کہ یہی وجہ ہے کہ عالمی رہنماؤں کی جانب اپنے نقطہ نظر کا جائزہ لینے کے لیے صارفین کی مدد مانگی گئی ہے۔
ٹوئٹر نے صارفین کی رائے جانچنے کے لیے 14 زبانوں میں سروے لانچ کیا ہے جو 12 اپریل تک مہیا رہے گا۔
ٹوئٹر کا کہنا تھا کہ وہ عوام سے جاننا چاہتے ہیں کہ کیا عالمی رہنماؤں کو بھی ٹوئٹر کے انہی قواعد و ضوابط کی پابندی کرنی چاہیے جو عام صارفین پر لاگو ہوتے ہیں، اور قواعد کی خلاف ورزی کرنے پر عالمی رہنما کے خلاف کیا اقدام کرنا چاہیے۔
ٹوئٹر کی جانب سے بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ دنیا بھر سے انسانی حقوق کے ماہرین، سول سوسائٹی کی تنظیموں اور تعلیمی ماہرین سے بھی قواعد وضع کرنے کے حوالے سے رائے لی گئی ہے۔