وہ کھانے جو آپ کی بھوک کے احساس کو ’دُگنا‘ کرسکتے ہیں
کچھ کھانے اور مشروبات کھانے کے بعد بھوک میں اضافے کا باعث بنتے ہیں جس کی وجہ سے بھوک کا احساس ختم نہیں ہوتا اور مزید کھانے کی طلب ہوتی ہے۔
الرجل میگزین کے مطابق چاول، جو، یونانی دہی اور مونگ پھلی کے مکھن سے بھوک کا احساس کم ہونے کے بجائے زیادہ ہوتا ہے اور کھانے کی کھپت دگنی ہوجاتی ہے۔
ماہرین غذا نے کھانے کی چیزوں اور مشروبات کی ایک مکمل فہرست فراہم کی ہے جس سے بھوک کے احساس میں اضافہ ہوتا ہے۔
ماہرین ان اشیاء سے بچنے کا مشورہ دیتے ہیں خاص طور پر اگر آپ جسم کی فٹنس کو برقرار رکھنا چاہتے ہیں یا زیادہ وزن سے چھٹکارا حاصل کرنا چاہتے ہیں۔
مصنوعی ذائقوں والی دہی
مصنوعی ذائقوں والی دہی میں کثیرمقدار میں شوگر ہوتی ہے۔
سفید روٹی
اس میں غذائیت کم اور کیلوریز زیادہ ہوتی ہیں، خاص طور پر چونکہ یہ سفید آٹے اور چربی سے بنائی جاتی ہے ، جس کی وجہ سے بھوک کا احساس کم ختم ہوتا ہے۔
سفید چاول
اس میں شکر کی بڑی مقدار ہوتی ہے اس لیے ماہرین اس کی جگہ براؤن چاول یا لمبے دانوں کے باسمتی چاول استعمال کرنے کا مشورہ دیتے ہیں۔
سفید پاستا
اس میں ریشہ اور کاربوہائیڈریٹ زیادہ مقدار میں ہوتے ہیں۔
انڈے کی سفیدی
ماہرین غذائی اجزاء اور پروٹین حاصل کرنے کے لیے پورا انڈا کھانے کی تجویز کرتے ہیں۔
پھلوں کا رس
ان میں غذائی اجزاء اور ریشہ کی کمی ہوتی ہے۔
سوڈا
اس میں کیلوریز کی بڑی مقدار ہوتی ہے اور پیٹ میں کاربن ڈائی آکسائیڈ کے اخراج میں معاون ہے، جس سے بھوک کا احساس بڑھ جاتا ہے۔
اناج یا مکئی کے فلیکس
اناج یا مکئی کے فلیکس میں چینی اور کیلوریز کی زیادہ مقدار ہوتی ہے ، اور ان کو کھانے کے فورا بعد بھوک محسوس ہوتی ہے۔
اس فہرست میں فرنچ فرائز، روٹی اور جام ، دودھ کی چاکلیٹ، تلے ہوئے کھانے اور گوشت، میٹھی اشیا جیسے کیک اور کروسینٹس بھی شامل ہیں۔