سعودی خواتین کا معاشرے میں ترقیاتی کردار کے زیر عنوان کانفرنس
سعودی خواتین کا معاشرے میں ترقیاتی کردار کے زیر عنوان کانفرنس
بدھ 17 نومبر 2021 17:18
تعلیم و تربیت میں خواتین کی بڑھتی ہوئی شرکت نے مثبت کردار ادا کیا ہے۔ (فوٹو عرب نیوز)
امام محمد بن سعود اسلامی یونیورسٹی میں 23 نومبر کو ایک کانفرنس منعقد ہوگی جس کا عنوان 'خواتین کو بااختیار بنانا اور کنگ سلمان کے دور میں ان کا ترقیاتی کردار' ہوگا۔
عرب نیوز کے مطابق اس کانفرنس میں متعدد سرکاری اور نجی شعبوں کی نمائندگی کرنے والے 60 شرکاء اس بات کا جائزہ لیں گے کہ حکومتی اصلاحات نے معاشرے میں سعودی خواتین کے کردار کو کس حد تک فروغ دیا ہے۔
شہزادی فہدہ بنت فلاح الحثیلان کی سرپرستی میں منعقد ہونے والی کانفرنس کا مقصد اس بات کو اجاگر کرنا ہے کہ شاہ سلمان بن عبدالعزیز کے دور میں قانونی اصلاحات نے خواتین کو بااختیار بنانے میں کس طرح مدد کی ہے۔
اس کے علاوہ اس کانفرنس کا مقصد سعودی وژن 2030 کے اہداف کے تحت خواتین کے کردار کو فروغ دینا بھی شامل ہے۔
اس تین روزہ کانفرنس میں ان تمام منصوبوں اور حکومتی اقدامات پر بھی روشنی ڈالی جائے گی جو مختلف شعبوں سے تعلق رکھنے والی خواتین کو بااختیار بنانے کے فروغ میں جدید میڈیا کے کردار ادا کر رہے ہیں اور معاشرے کی ترقی میں بالخصوص سعودی یونیورسٹیوں میں ان کی پروفائل کو بہتر بنانے میں معاون ہیں۔
اس کے علاوہ کانفرنس میں اس نظریے پر بھی غور کیا جائے گا کہ سعودی شہریت کی پیشکش نے خواتین اور خاندانوں کی حوصلہ افزائی اور تعلیم و تربیت میں خواتین کی بڑھتی ہوئی شرکت میں کس حد تک کردار ادا کیا ہے اور یہ اقدام کس طرح انہیں معاشرے میں زیادہ نمایاں اور بااثر کردار ادا کرنے میں مددگار ثابت ہوگا۔
اس موقع پر امام محمد بن سعود اسلامی یونیورسٹی برائے خواتین طلباء امورکی ڈپٹی ریکٹر ڈاکٹر نوف بنت عبدالعلی العجمی نے کہا ہے کہ گزشتہ برسوں میں مملکت نے تمام شعبوں میں سعودی خواتین کے قائدانہ کردار میں توسیع دیکھی ہے۔
انہوں نے بتایا کہ ہم دیکھ سکتے ہیں کس طرح خواتین نے مختلف شعبوں میں قیادت کے عہدے سنبھالے ہیں اور محدود انتظامی وسائل کو استعمال کرتے ہوئے خود کو ثابت کیا ہے۔
ڈاکٹر نوف جو یونیورسٹی کی نائب صدر اور کانفرنس کی آرگنائزنگ کمیٹی کی چیئرپرسن بھی ہیں انہوں نے خواتین کے کردار کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ خواتین مملکت کی ترقی میں بہترین کردار ادا کر رہی ہیں جو پائیدار ترقی کے حصول میں معاون ثابت ہوگا۔
انکا مزید کہنا تھا کہ وژن 2030 کی حکمت عملیوں میں سے ایک یہ بھی ہے کہ خواتین کیڈرز کی تربیت اور رہنمائی کے ذریعے قائدانہ عہدوں پر خواتین کے کوٹے میں اضافہ کیا جائے۔
انکا یہ بھی کہنا تھا کہ خواتین کو قیادت کےعہدوں کو سنبھالنے اور جدید سپیشلائزیشن اور سکالرشپس میں مردوں کے ساتھ مساوی مواقع کے علاوہ فیصلہ سازی میں بھی حصہ لینا چاہیے۔
سعودی عرب کی مزید خبروں کے لیے واٹس ایپ گروپ جوائن کریں