پاسپورٹ ایکسپائر ہونے پر اقامے کی تجدید ممکن ہے؟
سعودی محکمہ پاسپورٹ اینڈ امیگریشن ’جوازات‘، جہاں سے تارکین کے اقاموں (رہائشی پرمٹ) کا اجرا و تجدید کے علاوہ خروج وعودہ اور خروج نہائی کا اجرا کیا جاتا ہے، کے قانون کے مطابق لازمی ہے کہ تارکین کے کارآمد پاسپورٹ کی انٹری جوازات کے سسٹم میں کرائی جائے۔
تارکین کے اقاموں کی تجدید کےلیے کارآمد پاسپورٹ درکار ہوتا ہے۔ پاسپورٹ ایکسپائر ہونے پر اسے تجدید کرانے کے بعد نئے تجدید شدہ پاسپورٹ کی انٹری جوازات کے سسٹم میں کرانے کے عمل کو ’نقل معلومات‘ کہا جاتا ہے۔
جوازات سے ایک شخص نے دریافت کیا کہ ’اقامہ کی تجدید کےلیے ایکسپائر پاسپورٹ سے اقامہ تجدید ہوسکتا ہے؟ ‘
سوال کا جواب دیتے ہوئے جوازات کا کہنا تھا کہ اقامہ کی تجدید کےلیے لازمی ہے کہ نئے پاسپورٹ کی انٹری جوازات کے سسٹم میں کرائی جائے۔ ایکسپائر پاسپورٹ پر اقامہ کی تجدید نہیں کرائی جاسکتی۔ جوازات کے کمپیوٹر میں ایکسپائر پاسپورٹ کی صورت میں اقامہ تجدید کی کارروائی از خود رک جائے گی۔
خیال رہے اقامہ کی تجدید کےلیے سب سے پہلے مطلوبہ مدت کے حساب سے مقررہ فیس ادا کی جاتی ہے جس کے بعد ابشر یا مقیم پورٹل سے تجدید کی کارروائی مکمل کی جاتی ہے۔
فیس ادا کرنے اور تجدید کی کمانڈ دینے پربھی اقامہ کی تجدید نہ ہونے کی صورت میں جوازات کے خودکار نظام کے ذریعے اس امر کی نشاندہی کردی جاتی ہے۔
ایک اور شخص نے جوازات کے ٹوئٹر پردریافت کیا کہ ’گھریلو کارکن کے کفیل کی موت ہونے کے بعد کارکن کا قانونی سٹیٹس کیسے تبدیل کرایا جائے؟‘
سوال کاجواب دیتے ہوئے جوازات کی جانب سے کہا گیا کہ کارکنوں کی کفالت کی تبدیلی کے لیے وزارت افرادی قوت کے ادارے سے رجوع کیا جائے۔
وزارت میں مطلوبہ کارروائی کی درخواست کے ساتھ وضاحت کی جائے کہ کارکن کے سابق کفیل کا انتقال ہو گیا جس کےلیے سپانسر شپ کی تبدیلی یا کارکن کا خروج نہائی درکار ہے۔
واضح رہے کہ قانون کے مطابق غیرملکی کارکنوں کے مملکت میں قیام اور روزگار کےلیے ضروری ہے کہ مقامی شخص یا کسی ادارے کی سپانسر شپ حاصل کی جائے۔
وہ کارکن جو انفرادی ویزوں پر ہوتے ہیں جن میں گھریلو ملازم، ڈرائیور، اور مالی وغیرہ، اگر ان کے کفیل کی موت واقع ہوجائے تو ان کے ورثا اپنے میں سے ایک شخص کو نامزد کرکے اسے اس بات کا اختیار دیتے ہیں کہ وہ کارکن کے قانونی معاملات کو انجام دے۔
ورثا کی جانب سے سول جج کے سامنے اپنے نامزد کردہ شخص کو مختارنامہ دینا ہوتا ہے۔ سول جج کی جانب سے تمام ورثا سے نامزد کردہ شخص کے بارے میں یقین دہانی کرنے کے بعد مختار نامہ جاری کیا جاتا ہے۔
خیال رہے کہ متوفی کے ورثا کی جانب سے مقرر کردہ نمائندے کو ہی جوازات اور وزارت افرادی قوت سے رجوع کرنے کا اختیار ہوتا ہے۔
مقررہ کردہ نمائندے کے جانب سے متعلقہ ادارے میں درخواست دے کراپنے متوفی والد کے زیرکفالت غیر ملکی کارکنوں کے رہائشی اور روزگار کے معاملات کو قانون شکل دی جاسکتی ہے۔