Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

دنیا میں درختوں کی نو ہزار اقسام دریافت ہونا ابھی باقی: تحقیق

تقریباً نو ہزار 200 اقسام ابھی تک دریافت نہیں کی گئی ہیں۔ (فائل فوٹو: روئٹرز)
دنیا میں جنگلات کی بڑے پیمانے پر کٹائی کے باوجود زمین پر مختلف اقسام کے درخت موجود ہیں جو اب تک دریافت نہیں کیے گئے ہیں۔
ایک تحقیق کے مطابق زمین پر نو ہزار اقسام کے ایسے درخت موجود ہیں جن کی دریافت ابھی باقی ہے۔
خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق پیر کو یو ایس نیشنل اکیڈمی آف سائنسز کے جرنل میں شائع ہونے والی ایک تحقیق میں بتایا گیا ہے کہ ’درختوں کی اقسام کا تخمینہ لگانا دنیا بھر میں جنگلات کے تحفظ کی کوششوں کو ترجیح دینے کے لیے اہم ہے۔‘
اب تک درختوں کی تقریباً 64 ہزار 100 اقسام دریافت کی جا چکی ہیں۔
تاہم تحقیق کے مطابق دریافت کیے جانے والے درختوں کی اقسام کی تعداد 73 ہزار 300 ہے۔
اس کا مطلب ہے کہ تقریباً نو ہزار 200 اقسام ابھی تک دریافت نہیں کی گئی ہیں۔
تحقیق میں بتایا گیا ہے کہ درختوں کی تقریباً 43 فیصد اقسام جنوبی امریکہ میں پائی جاتی ہیں۔ اس کے بعد یوریشیا میں 22 فیصد، افریقہ میں 16 فیصد، شمالی امریکہ میں 15 فیصد اور اوشیانیا میں 11 فیصد اقسام ہیں۔
درختوں کی نصف سے دو تہائی اقسام پانچ مختلف براعظموں میں ٹراپیکل یا سب ٹراپیکل رین فارسٹ میں پائی جاتی ہیں۔
 

دنیا میں درختوں کی ایک تہائی اقسام سائنسی طور پر نایاب مانی جاتی ہیں۔ فائل فوٹو: روئٹرز

تاہم آگے دریافت کیے جانے والے درختوں کی زیادہ تر اقسام ان ہی علاقوں میں ہونی چاہیے، جہاں زیادہ سروے نہیں کیے گئے ہیں۔
اس کے علاوہ دنیا میں درختوں کی ایک تہائی اقسام سائنسی طور پر نایاب مانی جاتی ہیں۔
درختوں کی اقسام کے سروے کے لیے بہت وقت درکار ہوتا ہے اور اس میں چیلنج بھی بہت آتے ہیں۔ ان چیلنجز میں کچھ علاقوں تک رسائی میں مشکلات اور اقسام کی پہچان میں مسائل شامل ہیں۔
اس کے علاوہ ایک مسئلہ یہ بھی ہے کہ کچھ ماہر نباتیات ایک ہی قسم کو ایک دوسرے سے تھوڑا مختلف سمجھتے ہیں۔

شیئر: