تحریک عدم عتماد کے باعث ملک میں سیاسی تناؤ روز بروز بڑھتا جا رہا ہے۔ سیاسی شخصیات کی جانب سے بیانات کی شدت میں بھی اضافہ ہو رہا ہے اور کچھ بیانات سوشل میڈیا پر ٹرینڈز بھی کررہے ہیں۔
جمعرات کو وزیراعظم عمران خان کے معاون خصوصی شہباز گل نے نجی ٹی وی کے پروگرام میں اپنی ہی پارٹی کے ایک رکن قومی اسمبلی کے خلاف نازیبا الفاظ کا استعمال کیا۔
مزید پڑھیں
-
صحافی کو انٹرویو ڈیلیٹ کرنے کے لیے کہا: کنول شوزبNode ID: 651976
-
شیخ رشید کو ’سٹوڈنٹ لائف میں پیسے لینے‘ کا طعنہ کیوں دیا گیا؟Node ID: 652166
-
بلاول کا عمران خان کی تنقید کا میمز سے جوابNode ID: 652616
دوسری جانب پی ٹی آئی ہی کی رکن قومی اسمبلی عالیہ حمزہ نے بھی سندھ ہاؤس اسلام آباد میں قیام پذیر ارکان کے لیے غیر اخلاقی الفاظ استعمال کیے۔
شہباز گِل اور عالیہ حمزہ کی ٹی وی پروگراموں میں کی گئی اس گفتگو پر سوشل میڈیا صارفین کی جانب سے مختلف خیالات کا اظہار کیا جا رہا ہے۔
وزیراعظم کے معاون خصوصی نے ایک پروگرام میں پی ٹی آئی کے منحرف رکن قومی اسمبلی رمیش کمار کو نامناسب الفاظ الفاظ سے پکارا بلکہ ان پر پنجاب میں جعلی ادویات فروخت کرنے کا الزام بھی لگایا۔
ٹاک شو کے دوران شہباز گِل نے رمیش کمار سے سوال کیا کہ ’کیا آپ پنجاب میں جعلی ادویات بیچنے نہیں آئے تھے؟‘
شہباز گِل کی جانب سے رمیش کمار کے لیے استعمال کیے گئے نازیبا الفاظ پر جہاں اُن پر تنقید کی جارہی ہے وہیں کچھ سوشل میڈیا صارفین ان کا ساتھ بھی دے رہے ہیں۔
ٹوئٹر صارف صباحت پروگرام کے میزبان کو مخاطب کرتے ہوئے لکھتی ہیں کہ ’افسوس ہے آپ کا پروگرام بہنیں اور بیٹیاں بھی دیکھتی ہیں آپ ایسے مہمانوں کو پروگرام میں کیوں بلاتے ہیں؟‘
صحرانورد نے ٹویٹ میں لکھا کہ ’کیا لائیو نیشنل ٹی وی پر اس طرح کی زبان استعمال کرنے پر اس شخص کے خلاف کوئی قانونی کارروائی ہوگی؟‘
ٹوئٹر صارف محمد فرحت حیات نے لکھا کہ ’شہباز گل صاحب کی شائستہ گفتگو پر کوئی بحث، کوئی بات چیت، کوئی اخلاقی درس؟‘
شہباز گل صاحب کی شائستہ گفتگو پر کوئی بحث، کوئی بات چیت، کوئی اخلاقی درس؟
— Muhammad Farhat Hayat (@faribzu) March 17, 2022