Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

گیس کی قلت پر احتجاج، اے این پی مذاق کا نشانہ کیوں؟

مظاہرین گیس کی قلت کے خلاف احتجاج کر رہے تھے (فوٹو: اے این پی، ٹوئٹر)
پاکستان کے شمال مغربی صوبے خیبرپختونخوا میں عوامی نیشنل پارٹی نے گیس کی قلت کے خلاف احتجاج کیا تو صوبے کی حکمراں جماعت تحریک انصاف کی جانب سے انہیں مذاق کا نشانہ بنایا جا رہا ہے۔
تحریک انصاف کی صوبائی حکومت کے وزرا کی جانب سے عوامی نیشنل پارٹی کے پشاور میں احتجاج کی تصاویر پر تبصرہ کرتے ہوئے انہیں اپنی ہی اتحادی حکومت کے خلاف احتجاج کا طعنہ دے رہے ہیں۔
تحریک انصاف کے حامیوں نے اپنے تبصروں میں دعوی کیا کہ ایک نشست پر اتنا سا احتجاج تو بنتا ہے، کرنے دیں شاید اس بہانے کوئی وزارت ہی مل جائے۔
صوبائی وزیر اعلی تعلیم کامران بنگش نے اے این پی کے احتجاج کی ایک تصویر شیئر کرتے ہوئے طنز کیا کہ اے این پی کی قیادت میں احتجاج وہ بھی ایسی حکومت کے خلاف جہاں پر وہ خود اتحادی ہیں۔

صوبائی وزیر خزانہ تیمور خان جھگڑا نے بھی عوامی نیشنل پارٹی کے ٹوئٹر ہینڈلز کو مینشن کرتے ہوئے لکھا کہ ’کامران بنگش آپ بہت خراب ہیں۔ آپ کیوں میگا سرخ سیلاب کا مذاق اڑا رہے ہیں۔ یہ اے این پی کا امپورٹڈ حکومت کے خلاف مارچ ہے۔ لیکن کیا یہ ان کا حصہ نہیں، لالٹین یہ کیا کر رہی ہے۔‘

انہوں نے کچھ عرصہ قبل ہنگو میں ہونے والے ضمنی انتخابات کے نتائج سے متعلق ایک خبر شیئر کرتے ہوئے مزید لکھا کہ ’دو ووٹ کے مقابلے میں تو یہ واقعی لال سیلاب ہے۔ چھا گئی ہے اے این پی۔‘

عوامی نیشنل پارٹی کی جانب سے حکمراں جماعت کے طنز کا جواب دیتے ہوئے جہاں صوبائی حکومت کی کارکردگی پر سوالات کیے گئے وہیں اس کوشش کو مسائل سے توجہ ہٹانے کا غیرسنجیدہ طریقہ بھی کہا گیا۔
عوامی نیشنل پارٹی کی صوبائی ترجمان ثمر ہارون بلور نے اپنی ٹویٹ میں وزیرخزانہ و صحت کا ذکر کرتے ہوئے لکھا کہ ’وہ سوشل میڈیا چھوڑیں تو شاید سال کا سب سے بڑا دینی تہوار منانے کے لیے ڈاکٹروں کی کچھ مدد کر سکیں۔‘

اے این پی کی جانب سے گزشتہ کئی روز سے پشاور میں گیس کی غیراعلانیہ لوڈ شیڈنگ کے خلاف پیر کو احتجاج کیا گیا تھا۔
پارٹی رہنماؤں نے گیس کی بلاتعطل فراہمی یقینی بنانے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا تھا کہ اس بدانتظامی کی وجہ سے شہریوں باالخصوص خواتین کی مشکلات میں اضافہ ہوا ہے۔
جواب میں تحریک انصاف حکومت کے وزرا اور پارٹی کے حامیوں کا دعوی تھا کہ گیس کی فراہمی اور تقسیم وفاقی حکومت کا کام ہے، اے این پی موجودہ اتحادی حکومت کا حصہ ہے، ایسے میں وہ اپنے ہی اتحادیوں کے خلاف احتجاج کیسے کر رہی ہے۔

شیئر: