Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

ریڈ زون میں پولیس شیلنگ، ’کسی قسم کا داخلہ برداشت نہیں کیا جائے گا‘

عمران خان کا قافلہ رکاوٹیں عبور کرتے ہوئے خیبر پختونخوا سے اسلام آباد میں داخل ہوا (فوٹو: سکرین گریب)
پاکستان تحریک انصاف عمران خان کا حکومت مخالف لانگ مارچ ڈی چوک اسلام آباد کے قریب ہے تاہم دوسری جانب پولیس کی جانب سے ڈی چوک میں آنسو گیس کی مسلسل شیلنگ جاری ہے۔
عمران خان کی آمد سے قبل پولیس نے شدید شیلنگ کر کے ڈی چوک میں موجود تحریک انصاف کے کارکنوں کو منتشر کردیا ہے۔                                                                                                                                                                                                                                              
شیلنگ کے نتیجے میں تحریک انصاف کی کئی خواتین رہنماؤں اور کارکنوں کی حالت غیر ہوگئی۔
چوک پہنچنے کا اعلان کیا گیا ہے تاہم ڈی چوک میں گذشتہ 5 گھنٹوں سے پولیس وقفے وقفے سے آنسو گیس کی شدید شیلنگ کر رہی ہے جس کے بعد جناح ایونیو پر موجود کارکن منتشر ہوگئے ہیں۔
سپریم کورٹ کی جانب سے اسلام آباد میں تحریک انصاف کو جی نائن کے مقام پر جلسہ کرنے کی اجازت دینے اور رکاوٹیں ہٹانے کے فیصلے کے بعد راولپنڈی اور اسلام آباد سے شہری جی نائن پہنچ گئے۔
تاہم عمران خان کا ڈی چوک میں جلسہ کرنے کے اعلان کے بعد انہوں نے ڈی چوک کی طرف پیش قدمی شروع کردی۔ 
ڈی چوک جانے والی سڑک جناح ایونیو پر اسلام آباد اور راولپنڈی سے ہزاروں کی تعداد میں پی ٹی ٓئی کے کارکن موجود رہے جن میں خواتین اور فیملیز بھی بڑی تعداد میں شریک تھیں، تاہم شدید شیلنگ کے بعد خواتین واپس لوٹنا شروع ہوگئیں۔ 
جناح ایونیو پر پڑاؤ کے دوران مبینہ طور پر مظاہرین کی جانب سے درختوں اور جھاڑیوں کو آگ لگانے کے واقعات بھی پیش آئے۔
اس کے علاوہ چائنہ چوک کے قریب میٹرو بس سٹیشن کی چھت بھی آتشزدگی کی لپیٹ میں آگئی تاہم آگ کارکنان کی جانب سے لگائی گئی یا کسی اور وجہ سے بھڑک اُٹھی اس کی تصدیق نہ ہوسکی۔
اسلام آباد پولیس کی جانب سے ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ ریڈ زون میں کسی قسم کا داخلہ برداشت نہیں کیا جائے گا۔
جمعرات کی صبح ٹوئٹر پر ایک بیان میں آئی جی اسلام آباد ڈاکٹر اکبر ناصر خان کا کہنا تھا کہ ’ریڈ زون میں کسی قسم کا داخلہ برداشت نہیں کیا جائے گا۔‘
’تمام کارکنوں اور ان کے لیڈرز سے درخواست ہے کہ اعلٰی عدلیہ کے احکامات کی تعمیل کرتے ہوئے ریڈ زون میں داخل ہونے سے گریز کریں۔‘

شیئر: