پاکستان کے سابق آمر جنرل (ر) پرویز مشرف کی طبیعت شدید خراب ہونے پر ان کی ممکنہ وطن واپسی سے متعلق متضاد آرا سامنے آنے کا سلسلہ جاری ہے۔
جمعرات کو سابق صدر آصف علی زرداری کی صاحبزادی بختاور بھٹو زرداری نے سابق وزیراعظم یوسف رضا گیلانی کی بیٹی فضہ گیلانی کی پرویز مشرف سے متعلق ایک ٹویٹ کے جواب میں ان کی رائے کو ’انتہائی بے حس‘ قرار دیا۔
مزید پڑھیں
-
’پرویز مشرف وینٹیلیٹر پر نہیں مگر مشکل مرحلے سے گزر رہے ہیں‘Node ID: 676426
فضہ بتول گیلانی نے بدھ کو کی گئی ٹویٹ میں لکھا تھا کہ ’جب آپ خود کو تکلیف پہنچانے والوں کو معاف کرنے کا انتخاب کرتے ہیں تو ایسا کر کے آپ ان کی طاقت ختم کردیتے ہیں۔‘
اپنی ٹویٹ کے اختتام پر انہوں نے ’معافی بہادری کی علامت ہے‘ لکھا تو اپنے والد یوسف رضا گیلانی کا اکاؤنٹ بھی مینشن کیا۔
اس ٹویٹ کو اپنے تبصرے کے ساتھ ری ٹویٹ کرتے ہوئے بختاور بھٹو زرداری نے لکھا کہ ’یہ معافی یا بہادری کا موقع نہیں۔ ہو سکتا ہے آپ کے اہل خانہ ایسا محسوس کرتے ہوں لیکن شہید بے نظیر بھٹو کی بیٹی ہونے کے ناتے خصوصاً میری والدہ کے قتل میں ان (پرویز مشرف) کے براہ راست ملوث ہونے پر میں ایسا محسوس نہیں کرتی۔‘
Highly insensitive tweet. Absolutely no bravery or place to forgive. Perhaps this is what your family feel but as the daughter of Shaheed Benazir Bhutto - it certainly isn’t what I feel - especially given his direct involvement (with no remorse) in my mother’s assassination. https://t.co/Hjha4NYV9j
— Bakhtawar B-Zardari (@BakhtawarBZ) June 16, 2022
بختاور بھٹو زرداری اور فضہ بتول گیلانی میں ہونے والی گفتگو اگرچہ پیپلز پارٹی کی اعلٰی قیادت اور ان کے گھروں میں متضاد آرا کی موجودگی کی علامت ہے تاہم یہ اس نوعیت کا پہلا مکالمہ نہیں۔
گذشتہ چند روز سے ’پرویز مشرف کو وطن واپس آنے دیا جائے، ان کے خلاف عدالتی فیصلے پر عمل کیا جائے یا آئین توڑنے اور فوجی سربراہ ہوتے ہوئے ملکی اقتدار پر قبضہ کرنے کی پاداش میں ان سے ویسا ہی سلوک کیا جائے‘ کے نکات سوشل ٹائم لائنز پر خاصے نمایاں رہے ہیں۔
سینیٹ آف پاکستان کے بدھ کو ہونے والے اجلاس میں سینیٹر یوسف رضا گیلانی نے اظہار خیال کرتے ہوئے کہا تھا کہ ’پرویز مشرف نے انہیں جیل میں ڈالا، رہا ہو کر وزیراعظم بنے تو حلف بھی پرویز مشرف نے لیا۔ میں نے اسی وقت انہیں معاف کردیا تھا۔‘
جماعت اسلامی کے سینیٹر مشتاق احمد خان نے اپنی تقریر کے دوران پرویز مشرف کی آئین شکنی اور اپنے حلف سے بدعہدی کا ذکر کرتے ہوئے موقف اپنایا کہ ’اگر پرویز مشرف سے جرائم کا نہیں پوچھنا اور وی آئی پی پروٹوکول دینا ہے تو پھر یہ کام کریں کہ عدالتوں کو بند کردیں، جیلیں کھول دیں، آئین کو لپیٹ دیں۔‘
اگر @P_Musharraf سے جرائم کا نہیں پوچھنا اور وی آئی پی پروٹوکول دینا ہے تو پھر یہ کام کریں کہ عدالتوں کو بند کردیں,جیلیں کھول دیں,آئین کو لپیٹ دیں. ان کے جرائم ہمالیہ کے پہاڑ جیسے بڑے ہیں۔ ان جرائم کومعاف نہیں کیاجا سکتا۔ @SenatePakistan میں اظہار خیال@GovtofPakistan @CMShehbaz pic.twitter.com/solepTtWke
— Senator Mushtaq Ahmad Khan (@SenatorMushtaq) June 15, 2022