ڈالر ایک بار پھر مہنگا اور سٹاک مارکیٹ میں مندی کا رجحان
جمعہ 15 جولائی 2022 16:09
پاکستان کی عالمی مالیاتی ادارے آئی ایم ایف سے معاہدے کے بعد ڈالر کی قدر میں کمی اور سٹاک مارکیٹ میں تیزی کا رجحان ایک دن بعد برقرار نہیں رہ سکا۔
معاشی ماہرین کا کہنا ہے کہ جب تک آئی ایم ایف کی قسط مل نہیں جاتی اس وقت تک روپے پر دباؤ برقرار رہنے کا امکان ہے، جبکہ درآمدی بل میں ریکارڈ اضافے کی وجہ سے بھی معاشی مشکلات سامنے آ رہی ہیں۔
دوسری جانب ایک روز کی تیزی بعد جمعے کو پاکستان سٹاک ایکسچینج میں بھی منفی رجحان دیکھا گیا اور 100 انڈیکس میں 250 پوائنٹس سے زائد کی کمی ہوئی، تاہم کاروبار کے اختتام پر انڈیکس 42 ہزار پوائنٹس کی حد برقرار رہی۔
ہیڈ آف ریسرچ پاک کویت انویسٹمنٹ کمپنی سمیع اللہ طارق کا کہنا ہے کہ کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ اپنی جگہ موجود ہے۔ اس کے علاوہ درآمدی بل بھی بڑا ہے، ڈالر کی طلب و رسد میں فرق ہے اس لیے روپے کی قدر میں کمی اور ڈالر کی قدر میں اضافہ رپورٹ کیا جارہا ہے۔
ان کا کہنا ہے کہ روپے کی بہتری میں کچھ وقت لگ سکتا ہے۔ عالمی سطح پر تیل کی قیمتوں میں کمی ہورہی ہے، اگر یہ سلسلہ برقرار رہا تو آنے والے دنوں میں روپے کی قدر میں استحکام دیکھا جاسکتا ہے۔
چیئرمین فاریکس ایسوسی ایشن آف پاکستان ظفر پراچہ کے مطابق ڈالر میں ایک روپے 20 پیسے کا اضافہ رپورٹ کیا گیا ہے۔
’ڈالر جمعے کو 208 روپے پر ٹریڈ کرتے کرتے 211 پر رپورٹ ہوا ہے۔ اگر جمعے کو پورا دن مارکیٹ کھلی رہتی تو ڈالر کے مزید مہنگے ہونے کا امکان تھا۔‘
ظفر پراچہ نے کہا کہ ’اس کی بنیادی وجہ ڈالر کی طلب میں اضافہ ہے۔‘ انہوں نے کہا امپورٹ بل میں اضافہ اپنی جگہ رپورٹ کیا جارہا ہے، اس کے علاوہ اخراجات میں کمی ہوتی نظر نہیں آرہی ہے۔‘
’حکومت کو ملکی معیشت کو بہتر کرنے کے لیے ہنگامی بنیادوں پر اقدامات کرنے کی ضرورت ہے۔ قرض ملنے کے بعد کچھ روز کی بہتری ضرور آتی ہے لیکن بعد میں صورت حال پھر خراب ہوجاتی ہے۔‘
فاریکس ڈیلرز کے مطابق آج ڈالر کی قدر میں ایک روپے 20 پیسے کا اضافہ ہوا جس کے بعد ڈالر 211 روپے کی سطح پر آگیا۔
دوسری جانب پاکستان سٹاک ایکسچینج میں کاروباری ہفتے کے آخری روز منفی رجحان رہا ہے۔ مارکیٹ 274 پوائنٹس کی کمی سے 42 ہزار 74 پر بند ہوئی۔
دن بھر مجموعی طور پر 355 کمپنیوں کے شیئرز میں کاروبار ہوا۔ 215 کمپنیوں کے شیئرز کی قیمتوں میں کمی جبکہ 117کے شیئرز میں اضافہ ہوا۔ آج مارکیٹ کی بلند ترین سطح 42 ہزار 499 جبکہ کم ترین 42 ہزار 27 رہی۔