Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

کویتی طلبہ کے مابین تعمیراتی خاکہ تیار کرنے کا مقابلہ

دنیا بھر میں 100 ملین سے زیادہ مہاجرین اور بے گھر افراد موجود ہیں۔ فوٹو کویت ٹائمز
اقوام متحدہ کے ہائی کمشنر برائے مہاجرین کی جانب سے بنگلہ دیش میں موجود  پناہ گزینوں کے لیے پناہ گاہ بنانے میں مدد کرنے کے لیے کویتی طلبہ نے آرکیٹیکچرل ڈیزائن کے لیے مقابلے کا آغاز کیا ہے۔
کویت کی  نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق تعمیراتی خاکہ بنانے کا یہ مقابلہ کویت یونیورسٹی کے کالج آف آرکیٹیکچر، کویت فنڈ فار عرب اکنامک ڈویلپمنٹ اور عرب انجینئرنگ کنسلٹنٹس آفس کے ساتھ شروع کیا گیا ہے۔

بنگلہ دیش میں پناہ گزینوں کے لیے پناہ گاہ تعمیر کرنے میں مدد کی جائے گی۔ فوٹو ٹوئٹر

کویت میں اقوام متحدہ کے ہائی کمشنر برائے مہاجرین کی نمائندہ نسرین ریبیان نے مقابلے کی افتتاحی تقریب میں کہا ہے کہ یہ اقدام طلبا کے لیے انسانی ضروریات کے بارے میں شعور اجاگر کرنے کا ایک شاندار موقع ہے۔
تعمیراتی خاکہ تیار کرنے کا یہ مقابلہ کویتی نوجوانوں کی تخلیقی شعبے میں حوصلہ افزائی بھی کرے گا جس میں وہ ہنگامی حالات میں منصوبہ بندی اور نقل مکانی کی صورتحال کے  پیش نظر اپنی تخلیقی صلاحیتیں استعمال کریں گے۔

بنگلہ دیش میں رہائشی سہولتوں کے ساتھ بڑے کیمپ کی تجویز ہے۔ فوٹو کویت ٹائمز

کویت میں ہونے والے اس مقابلے کا آغاز اسی وقت ہوا جب اقوام متحدہ کے ہائی کمشنر برائے مہاجرین  کی جانب سے اعلان کیا گیا کہ دنیا بھر میں 100 ملین سے زیادہ مہاجرین اور بے گھر افراد موجود ہیں جنہیں شیلٹر ہومز کی ضرورت ہے۔
واضح رہے کہ بنگلہ دیش میں روہنگیا مسلمانوں کی مجموعی تعداد 8 لاکھ سے تجاوز کر چکی ہے اور یہاں رہائش اور دیگر سہولتوں کی فراہمی کے لیے ایک بڑے کیمپ کی تجویز ہے۔
بنگلہ دیش میں بنایا جانے والا کیمپ دنیا بھر میں پناہ گزینوں کا سب سے بڑا کیمپ ہو گا جس کے لیے ہزاروں ایکٹر زمین مختص کی جا چکی ہے۔
 

شیئر: