آئی سی سی ٹی20 ورلڈ کپ کے گروپ ٹو کے اہم میچ میں پاکستان نے جنوبی افریقہ کو 33 رنز سے شکست دے دی ہے۔
بارش کی وجہ سے میچ متاثر ہونے کی بنا پر ڈک ورتھ لیوس سٹرن میتھڈ کے تحت جنوبی افریقہ کو 14 اوورز میں 142 رنز بنانے تھے۔ لیکن پوری ٹیم 14 اوورز میں نو وکٹوں کے نقصان پر 108 رنز ہی بنا سکی۔
مزید پڑھیں
-
اعصاب شکن مقابلے کے بعد انڈیا نے بنگلہ دیش کو 5 رنز سے ہرا دیاNode ID: 714356
-
ٹی20 ورلڈ کپ: محمد حارث فخر زمان کی جگہ سکواڈ میں شاملNode ID: 714536
جنوبی افریقہ کی جانب سے ٹیمبا باوما 36 اور ایڈن مارکرم 20 رنز بنا کر نمایاں رہے۔ گرین شرٹس کی جانب سے شاہین شاہ آفریدی نے تین اور شاداب خان نے دو وکٹیں حاصل کیں۔
جمعرات کو سڈنی میں کھیلے جا رہے میچ میں پاکستان نے ٹاس جیت کر پہلے بیٹنگ کا فیصلہ کیا اور شاداب خان اور افتخار احمد کی نصف سینچریوں کی مدد سے 20 اوورز میں 185 رنز بنائے۔
جنوبی افریقہ کی جانب سے اینرک نوکیا نے 41 رنز دے کر چار کھلاڑیوں کو آؤٹ کیا۔
جنوبی افریقہ کی اننگز
186 رنز کے تعاقب میں جنوبی افریقہ کی جانب سے ٹیمبا باوما اور کوئنٹن ڈی کوک نے اننگز کا آغاز کیا لیکن شاہین شاہ آفریدی نے اپنے پہلے ہی اوور میں ڈی کوک کو صفر پر آؤٹ کر دیا۔

شاہین کی عمدہ بولنگ کا سلسلہ جاری رہا اور انہوں نے اپنے اگلے اوور میں ہی خطرناک بیٹر رائلی روسو کو سات رنز پر آؤٹ کر دیا۔ نسیم شاہ نے تھرڈ مین پر ان کا کیچ پکڑا۔
دو کھلاڑیوں کے آؤٹ ہونے کے بعد ٹیمبا باوما اور ایڈن مارکرم نے ٹیم کی ڈوبتی ناؤ کو سہارا دیا اور سکور کو آگے بڑھایا۔ دونوں نے فاسٹ بولر حارث رؤف کو خوب چوکے لگائے۔ لیکن آج کا دن شاداب خان کا تھا، انہوں نے بیٹنگ کے بعد بولنگ میں بھی شاندار کارکردگی دکھائی اور اپنے اوور کی پہلی ہی گیند پر باوما کو کیچ آؤٹ کر دیا۔ اسی اوور میں ایک گیند کے بعد ایڈن مارکرم بھی بولڈ ہوگئے۔
نو اوورز کے بعد بارش کی وجہ سے کھیل روک دیا گیا۔ جس کے بعد جب دونوں ٹیمیں دوبارہ میدان میں واپس آئیں تو جنوبی افریقہ کو ڈک ورتھ لیوس سٹرن میتھڈ کے تحت پانچ اوورز میں 73 رنز بنانے تھے۔
جنوبی افریقہ کے چھٹے آؤٹ ہونے والے کھلاڑی وائن پارنیل تھے وہ تین رنز بنا کر محمد وسیم جونیئر کی گیند پر ایل بی ڈبلیو ہوئے۔
ٹرسٹن سٹبس کے آؤٹ ہونے کے بعد پروٹیز کی آخری امیدیں بھی دم توڑ گئیں۔ انہیں نسیم شاہ نے آؤٹ کیا۔

آٹھویں آؤٹ ہونے والے کھلاڑی کگیسو ربادا تھے وہ ایک رن بنا کر رن آؤٹ ہوئے۔ اینرک نوکیا بھی ایک رن بنا کر حارث رؤف کی گیند پر کیچ تھما بیٹھے۔
پاکستان کی اننگز
پاکستان کی جانب سے محمد رضوان اور بابر اعظم نے اننگز کا مایوس کن آغاز کیا۔ رضوان میچ کے پہلے اوور میں ہی صرف چار رنز بنا کر وائن پارنیل کی گیند پر بولڈ ہو گئے۔
ٹورنامنٹ میں ابھی تک پاکستانی اوپنرز کچھ خاص کارکردگی نہیں دکھا سکے اور مسلسل ناکام ہی رہے ہیں۔
ون ڈاؤن آنے والے محمد حارث نے جو اپنا دوسرا ٹی20 انٹرنینشل میچ کھیل رہے تھے، جنوبی افریقہ پیسرز پر آتے ہی حملہ کر دیا اور ربادا کو مسلسل دو چھکے لگا کر اپنے عزم کا اظہار کر دیا۔ لیکن پانچویں اوور میں انہوں نے نوکیا کو ایک چھکا مارا اور اگلی ہی گیند پر ایل بی ڈبلیو ہو گئے۔ محمد حارث نے 11 گیندوں پر تین چھکوں اور دو چوکوں کی مدد سے 28 رنز بنائے۔

کپتان بابر اعظم کی ورلڈ کپ میں مایوس کن کارکردگی کا سلسلہ جاری رہا اور وہ 15 گیندوں پر صرف چھ رنز بنا کر لنگی نگیڈی کو چھکا لگانے کی کوشش میں پویلین لوٹ گئے۔
چوتھے آؤٹ ہونے والے کھلاڑی شان مسعود تھے وہ اینرک نوکیا کی ایک سلو بال پر کیچ پکڑا بیٹھے۔
چار وکٹیں گرنے کے بعد محمد نواز میدان میں آئے اور افتخار احمد کے ساتھ مل کر ٹیم کو سہارا دیا۔ دونوں کے درمیان 52 رنز کی شراکت داری قائم ہوئی۔ نواز 22 گیندوں پر 28 رنز بنا کر تبریز شمسی کی گیند پر ایل بی ڈبلیو ہوگئے۔
محمد نواز کے بعد شاداب خان میدان میں آئے اور میچ کا مومینٹم بدل دیا۔ انہوں نے چھکے چوکوں کی بارش کر دی اور جہاں صرف 20 گیندوں پر چار چھکوں اور تین چوکوں کی مدد سے اپنی نصف سینچری مکمل کی وہی افتخار احمد کے ساتھ 82 رنز کی شراکت داری بھی بنائی۔ وہ 52 رنز بنا کر اینرک نوکیا کی گیند پر کیچ آؤٹ ہوئے۔
اس سے اگلی گیند پر نوکیا نے محمد وسیم جونیئر کو صفر پر پویلین روانہ کر دیا۔ 20 ویں اوور کی پہلی گیند پر افتخار احمد نے ربادا کو چھکا لگانے کی کوشش کی لیکن باؤنڈری پر رائلی روسو نے ان کا ناقابل یقین کیچ پکڑ لیا۔ وہ 35 گیندوں پر 51 رنز بنا کر آؤٹ ہوئے۔
نویں آؤٹ ہونے والے کھلاڑی حارث رؤف تھے، وہ تین رنز بنا کر رن آؤٹ ہوئے۔
