Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

مارکیٹ میں ڈالر کے مختلف ریٹ، ’حوالہ ہنڈی کے ذریعے رقم بھیجنا ترجیح‘

ماہرین کے مطابق ڈالر کے مختلف ریٹ کے باعث حوالہ ہنڈی کے ذریعے رقم بھجوانے کو ترجیح دی جا رہی ہے۔ فوٹو: اے ایف پی
پاکستان میں رواں ہفتے روپے کی قدر میں استحکام دیکھنے میں آیا ہے جبکہ رواں ہفتے انٹر بینک مارکیٹ میں ایک امریکی ڈالر کی قدر 228 روپے رہی۔
معاشی ماہرین کا کہنا ہے کہ جنیوا کانفرنس میں عالمی برادری نے پاکستان کا ساتھ دینا کا فیصلہ کیا اور سعودی عرب سمیت دوست مملک کے تعاون کی خبروں کی وجہ سے بھی روپے پر دباؤ کم ریکارڈ کیا گیا ہے۔ 
فاریکس ڈیلرز کے مطابق رواں ہفتے کے آغاز پر انٹر بینک مارکیٹ میں ایک امریکی ڈالر کی قیمت 227 روپے 40 پیسے تھی اور آج ہفتے کے اختتامی روز جمعے کے پہلے سیشن تک ایک امریکی ڈالر 228 روپے 15 پیسے پر رپورٹ کیا گیا ہے۔
جبکہ اوپن مارکیٹ میں آج ڈالر کی قیمت 236 روپے رپورٹ کی گئی ہے۔ 
معاشی ماہر عبدالعظیم نے اردو نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ رواں ہفتہ پاکستانی روپے کے لیے بہتر رپورٹ کیا گیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ عالمی برادری کی جانب سے جنیوا کانفرنس میں پاکستان کے ساتھ تعاون کرنے کی ہقین دہانی کے بعد ملک میں ڈالر کی مانگ میں کسی حد تک کمی دیکھی گئی ہے، اسی وجہ سے روپے پر دباؤ کم رہا ہے۔
’پاکستان کو روپے کی قدر کو بہتر کرنے کے لیے برآمدات بڑھانے کی ضرورت ہے۔ جتنی برآمدات بڑھیں گی اتنا ہی معیشت کو سہارا ملے گا۔‘
ایکسچینج کمپنیز ایسوی ایشن آف پاکستان کے سیکرٹری ظفر پراچہ کا کہنا ہے کہ پاکستان میں ڈالر کی طلب و رسد کا فرق اب بھی موجود ہے، بیرون ممالک میں مقیم پاکستانیوں کی جانب سے بھیجے گئے پیسے میں کمی رپورٹ کی جارہی ہے جو ملکی معیشت کے لیے اچھا نہیں ہے۔
ظفر پراچہ  کے خیال میں ترسیلات زر میں کمی کی بنیادی وجہ ملک میں ڈالر کے مختلف ریٹ ہیں۔
’اس وقت انٹر بینک میں ڈالر کی قیمت 228روپے اور اوپن مارکیٹ 236 روپے ہے لیکن مارکیٹ میں اس ریٹ پر ڈالر نہیں مل رہا ہے۔ اس صورت حال میں گرے مارکیٹ تیزی سے بڑھ رہی ہے جہاں ریٹ 255 سے 265 روپے ہے۔ یہی وجہ ہے کہ لوگ حوالہ ہنڈی کے ذریعے پیسے بھیجنے کو ترجیح دے رہے ہیں۔‘

شیئر: