Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

وزیر خارجہ انتونی بلنکن کا دورہ اسرائیل، دو ریاستی حل پر زور

یروشلم کے دورے پر امریکی وزیر خارجہ سے اسرائیل کے وزیراعظم سے ملاقات کی۔ (فوٹو: روئٹرز)
امریکی وزیر خارجہ انتونی بلنکن نے یروشلم کے دورے کے دوران اسرائیلیوں اور فلسطینیوں پر زور دیا ہے کہ وہ کشیدگی میں کمی لائیں۔
خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو سے ملاقات کے بعد امریکی وزیر خارجہ نے کہا کہ  اسرائیل اور فلسطینی تنازع کا واحد راستہ دو ریاستی حل ہے۔
امریکی وزیر خارجہ نے یہودی عبادت گاہ پر ایک فلسطینی شہری کی جانب سے کیے گئے حملے کی مذمت کی لیکن ساتھ ہی اسرائیل کو ردعمل میں تحمل کا مظاہرہ کرنے کی اپیل بھی کی اور بدلہ نہ لینے پر زور دیا۔
جمعے کو مشرقی یروشلم کے ایک شخص نے سات افراد کو گولی مار کر ہلاک کیا تھا۔ اس شخص کو بعد میں پولیس نے ہلاک کر دیا تھا۔
اس کے کسی بھی معلوم شدت ہسند تنظیم کے ساتھ رابطے نہیں تھے۔
اس سے ایک دن قبل اسرائیل نے جنین میں پناہ گزینوں کے ایک کیمپ پر حملہ کیا تھا جس میں دس افراد ہلاک ہوئے تھے۔
طبی حکام کے مطابق جنوری سے اب تک کم از کم 35 فلسطینی شہری ہلاک ہوئے جن میں شدت پسند اور عام شہری دونوں شامل ہیں۔  
 تل ابیب پہنچنے کے بعد امریکی وزیر خارجہ انتونی بلنکن کا کہنا تھا کہ ’یہ سب کی ذمہ داری ہے کہ تشدد کو بڑھاوا دینے کے بجائے اس کو کم کرنے کے لیے اقدامات کیے جائے۔‘
انہوں نے کہا کہ ’جمعے کو شہریوں پر فائرنگ حملے سے بھی بڑھ کر تھی کیونکہ یہ کسی کے عقیدے پر بھی حملہ تھا۔ ہم اس کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہیں۔‘
انہوں نے کہا کہ ’ہم ان تمام لوگوں کی بھی مذمت کرتے ہیں جو ان دہشت گردانہ کارروائیوں پر خوشی مناتے ہیں جن میں معصوم لوگوں کی جانیں جاتی ہیں۔ اس سے کوئی فرق نہیں پڑتا کہ حملے کا شکار کون ہے اور اس کا عقیدہ کیا ہے۔ مزید معصوم لوگوں کے خلاف انتقامی کارروائی کوئی جواب نہیں۔‘
اسرائیل کے وزیراعظم نیتن یاہو سے ملاقات کے بعد امریکی وزیر خارجہ نے اس عزم کو دہرایا کہ اسرائیل اور فلسطینی تنازع کا واحد راستہ دو ریاستی حل ہے۔
منگل کو امریکی وزیر خارجہ فلسطین کے صدر محمود عباس سے ملاقات کریں گے۔
فلسطینی حکام نے کہا ہے کہ پیر کو اسرائیل کے آبادکاروں نے نابلوس میں دو گاڑیوں کو آگ لگا دی اور منگل کو ایک گھر پر پتھر پھینکے گئے۔

شیئر: