Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کی بیٹنگ لائن تباہ کرنے والے فاسٹ بولر احسان اللہ کون ہیں؟

احسان نے چار اوورز میں 12 رنز کے عوض پانچ وکٹیں حاصل کیں (فوٹو: اے ایف پی)
پاکستان سپر لیگ (پی ایس ایل) کے تیسرے میچ میں ملتان سلطانز کے فاسٹ بولر احسان اللہ نے کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کی بیٹنگ لائن اپ کو پچھاڑ کر رکھ دیا۔
احسان نے میچ میں تاریخی سپیل کرتے ہوئے چار اوورز میں 12 رنز کے عوض پانچ وکٹیں حاصل کیں۔
پانچ وکٹیں حاصل کرنے کے ساتھ ساتھ احسان اللہ نے فاسٹ بولنگ کے بھی جوہر خوب دکھائے اور گیند کو 150 کلو میٹر فی گھنٹہ کی سپیڈ سے بھی پھینکا۔
20 سالہ فاسٹ بولر کا تعلق پاکستان کے صوبہ خیبر پختونخوا کے علاقے خیبر ایجنسی سے ہے۔
احسان اللہ ڈومیسٹک کرکٹ میں خیبر پختونخوا سیکنڈ الیون کی نمائندگی کر چکے ہیں۔
ڈومیسٹک کرکٹ میں انہوں نے ابھی تک 7 فرسٹ کلاس میچز کھیل کر 22 وکٹیں حاصل کی ہیں، جبکہ گزشتہ سال کھیلے گئے ڈومیسٹک ون ڈے ٹورنامنٹ پاکستان کپ میں احسان اللہ 11 میچز میں 22 وکٹیں حاصل کر کے ٹورنامنٹ کے دوسرے بہترین بولر قرار پائے تھے۔
دائیں ہاتھ کے ابھرتے فاسٹ بولر کو 2022 میں ملتان سلطانز نے لوکل پلیئر کی کیٹیگری میں اپنی ٹیم میں شامل کیا تھا جس کے بعد انہوں نے ٹیم کے لیے 5 میچز کھیل کر 13 وکٹیں حاصل کر لی ہیں۔
کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کے خلاف میچ میں انہوں نے جیسن رائے، سرفراز احمد، افتخار احمد، عمر اکمل اور نسیم شاہ کی وکٹیں حاصل کیں جس  کے باعث پوری ٹیم 18.5 اوورز میں صرف 110 رنز پر ہی ڈھیر ہو گئی۔
کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کے کپتان سرفراز احمد جس گیند پر احسان اللہ کے ہاتھوں بولڈ ہوئے اس کی رفتار 150.3 کلو میٹر فی گھنٹہ تھی۔
احسان اللہ کے اس تاریخی سپیل پر سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر بھی خوب داد دی جا رہی ہے۔
کرکٹ کی کوریج کرنے والی ویب سائٹ کرک انفو نے اپنی ٹویٹ میں لکھا کہ ’واہ، احسان اللہ نے اپنے عظیم خواب کو پورا کرنے والا سپیل کیا ہے۔‘
صحافی دانیال رسول لکھتے ہیں کہ ’چلیں اب ہمیں اس بات پر مزید بحث نہیں کرنا پڑے گی اس سال کے پی ایس ایل میں بہترین بولنگ پرفارمنس کس کی ہے۔‘
دی شاہینز بریگیڈ نامی ہینڈل نے لکھا کہ ’تیز گیند بازوں کی سرزمین سے ایک اور نیا ابھرتا ہوا تیز گیند باز۔ احسان اللہ آگ پھینک رہے ہیں۔‘
ہمانشو پریک نے احسان اللہ کی تعریف کرتے ہوئے کہا ’اب احسان اللہ۔ پاکستان اصلی تیز بولرز کی فیکٹری ہے۔‘
نواز کہتے ہیں کہ ’شاید میں ابھی جلدی کہہ رہا ہوں لیکن ہمیں اس ٹورنامنٹ سے بہترین کھلاڑی مل گیا ہے۔ احسان اللہ مخالف ٹیموں کے لیے سنگین خطرہ ہوں گے اگر انہوں نے ایسے ہی بولنگ جاری رکھی تو۔‘

سید حسان نے مستقبل کے بارے میں سوچتے ہوئے لکھتے ہیں کہ ’احسان اللہ کو 2023 کے ورلڈ کپ کے لیے بچا کر رکھنا چاہیے۔ ان کے پاس بہت اچھی رفتار ہے۔ بندہ ون ڈے اور ٹی20 کرکٹ میں خطرناک بولر ہو سکتا ہے۔‘

 

شیئر: