Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

ایران میں پراسرار زہرخورانی کا ایک اور واقعہ، درجنوں طالبات ہسپتال میں داخل

ایران میں منگل کے روز سکول کے درجنوں طالبات کو ایک اور پراسرار زہرخورانی کے واقعے کے بعد ہسپتال میں داخل کرنا پڑا۔
خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق ایران کے مقدس شہر قم میں گذشتہ تین مہینوں کے دوران سکول کے طالبات میں تنفس کے مسائل رپورٹ ہوئے ہیں جن میں سے کئی ایک کو ہسپتال میں داخل کرانا پڑا ہے۔
حکام نے اتوار کو کہا تھا کہ یہ ’حملے‘ لڑکیوں کے سکولوں کو بند کرنے کا سوچا سمجھا منصوبہ ہے۔
تسنیم نیوز ایجنسی کا کہنا ہے کہ ’آج منگل کی دوپہر کو تہران صوبے کے پردیس شہر میں واقع خیام گرلز سکول کے طالبات کو زہر دی گئی۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ 35 طالبات کو ہسپتال لے جایا گیا۔ یہ واقعہ پراسرار زہرخورانی کے سینکڑوں کیسز کا حصہ ہے جو کہ قم سمیت دوسرے دو شہروں میں رپورٹ ہوئے ہیں۔
یہ پراسرار واقعات کرد خاتون مہاسا امینی کی مبینہ پولیس حراست میں ہلاکت کے بعد ہونے والے مظاہروں کے پانچویں مہینے شروع ہوئے۔
تہران کا کہنا ہے کہ امینی کی ہلاکت کے بعد ہونے والے مظاہروں میں سینکڑوں افراد ہلاک اور ہزاروں گرفتار ہوچکے ہیں۔
اتوار کو بوروجرڈ کے ایک سکول میں لڑکیون کو زہرخورانی کے واقعے کے بعد ہسپتال لے جانا پڑا تھا۔ یہ اس شہر میں اپنی نوعیت کا چوتھا واقعہ تھا۔
ایران کے پارلیمان کا ان مشتبہ حملوں کے حوالے سے منگل کو اجلاس ہوا۔ سرکاری خبر رساں ادارے ارنا کے مطابق پارلیمان کے سیشن میں وزیرصحت بھی شریک ہوئے۔
ارنا نے پارلیمنٹ کے سپیکر محمد باغر عالی باف کے حوالے سے بتایا ہے کہ قم اور بوروجرڈ طلبا کو  زہر دینے کے واقعات کا سامنا کر رہے ہیں۔
ایران کے پولیس کے سربراہ نے خبر رساں ادارے تسنیم کو بتایا کہ زہر خورانی کے واقعات کی تحقیقات کی جارہی ہے۔
 

شیئر: