Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

پاکستان میں انٹرنیٹ سروس اور سوشل میڈیا پلیٹ فارمز تاحال بند

پی ٹی اے کے مطابق موبائل انٹرنیٹ سروس وزارت داخلہ کے احکامات پر بند کی گئی ہے۔ (فائل فوٹو: اے ایف پی)
پاکستان میں منگل کو سابق وزیراعظم عمران خان کی گرفتاری کے بعد سکیورٹی صورت حال کے پیش نظر ملک بھر میں موبائل ڈیٹا انٹرنیٹ سروس اور فیس بُک، ٹوئٹر اور انسٹاگرام سمیت متعدد سوشل میڈیا ویب سائٹس بند کر دی گئی ہیں۔
پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی (پی ٹی اے) کے مطابق ملک میں موبائل انٹرنیٹ سروس وزارت داخلہ کے احکامات پر بند کی گئی ہے۔
بدھ کو خیبر پختونخوا سے آنے والی اطلاعات کے مطابق پشاور میں فائرنگ سے کم سے کم چار افراد ہلاک اور 27 زخمی ہوئے ہیں اور امن وامان کی مخدوش حالت کے سبب صوبے کی نگراں حکومت نے وفاقی حکومت سے صوبے بھر میں فوجی اہلکاروں کی تعیناتی کی درخواست کی ہے۔
پنجاب میں بھی وزارت داخلہ نے صوبے کی نگراں حکومت کی درخواست پر فوجی اہلکاروں کی تعیناتی کی منظوری دے دی ہے۔
پاکستانی سوشل میڈیا پر صارفین کی جانب سے موبائل انٹرنیٹ سروس اور سوشل میڈیا پلیٹ فارمز کی بندش پر سخت رد عمل دیکھنے میں آرہا ہے۔
انٹرنیٹ پر نظر رکھنے والے ادارے ’نیٹ بلاکس‘ نے بھی تصدیق کی ہے کہ پاکستان بھر میں ٹوئٹر، فیس بُک اور یوٹیوب تک رسائی بند کر دی گئی ہے۔
پاکستانی صحافی باقر سجاد نے ایک ٹویٹ میں انٹرنیٹ کی بندش کے حوالے سے لکھا کہ ’یہ انتہائی تشویشناک امر ہے اور انسانی حقوق کی خلاف ورزی کے مترادف ہے۔‘
ڈیجیٹل رائٹس ایکٹوسٹ نگہت داد کا ٹوئٹر کی بندش کے حوالے سے کہنا تھا کہ ’ایک پلیٹ فارم کی مکمل بندش کیسے آئینی ہوسکتی ہے؟ بنیادی حقوق کی خلاف ورزی ہو رہی ہے اور ایسے تشویشناک حالات میں اہم معلومات تک رسائی ناممکن بنا دی گئی ہے۔‘
ہارون نامی صارف نے لکھا کہ ’بحیثیت پاکستانی شہری، ہم ٹیکس دیتے ہیں اور انٹرنیٹ اور سوشل میڈیا ایپلی کیشنز تک رسائی ہمارا حق ہے۔ یہ انتہائی تشویشناک ہے کہ یہ تمام سروسز بغیر کسی وضاحت کے بند کردی گئی ہیں۔‘
کچھ ایسے بھی سوشل میڈیا صارفین ہیں جن کا کہنا ہے کہ پاکستان کو ایلون مسک کی سیٹلائٹ انٹرنیٹ کمپنی ’سٹارلنک‘ کی ضرورت ہے۔
انس ٹیپو نے ایک ٹویٹ میں لکھا کہ ’اسی لیے ہمیں ایلون مسک کی سٹارلنک کی پاکستان میں ضرورت ہے۔ ریاست کے پاس انٹرنیٹ کو کنٹرول کرنے اور اسے بلاک کرنے کی رسائی نہیں ہونی چاہیے۔‘

شیئر: