سعودی عرب وسطی ایشیا ممالک کے ساتھ مزید تعاون کا خواہاں: خالدالفالح
جی سی سی، وسطی ایشیائی سربراہ کانفرنس کے نتائج امید افزا ہوں گے (فوٹو: عرب نیوز)
سعودی وزیر سرمایہ کاری خالد الفالح نے کہا ہے کہ’ سعودی عرب نے وسطی ایشیائی مملاک کے ساتھ گہرے تعلقات برقرار رکھے ہیں اور مستقبل میں مزید مضبوط کیے جانے کی امید ہے‘۔
سرکاری خبررساں ادارے ایس پی اے کے مطابق انہوں نے کہا کہ’ وسطی ایشیا اور خلیجی ممالک کی سربراہ کانفرنس کی میزبانی علاقائی اور بین الاقوامی سطح پر سعودی عرب کے قائدانہ کردار کی عکاس ہے‘۔
انہوں نے اس امید کا اظہار کیا کہ’ جی سی سی، وسطی ایشیائی سربراہ کانفرنس کے نتائج امید افزا ہوں گے‘۔
انہوں نے توقع ظاہر کی کہ’ دوطرفہ اور علاقائی سطح پر خلیجی اور وسطی ایشیائی ممالک کے اقتصادی و سرمایہ کاری تعلقات کا دائرہ وسیع ہوگا اور ترقی کا عمل بڑھے گا‘۔
سعودی وزیر سرمایہ کاری کا کہنا تھا کہ’ سربراہ کانفرنس سے سرمایہ کاری کے تعلقات اور تعاون کے مواقع بڑھیں گے‘۔
خالد الفالح نے کہا کہ وسطی ایشیا کے ممالک کے ساتھ خلیج کے عرب ملکوں کے تعلقات تاریخی، ثقافتی اور سماجی ہیں۔ دونوں علاقے بین الاقوامی تجارت کی شاہراہوں کا اہم حصہ ہیں۔ وسطی ایشیا اور خلیج کے عرب ممالک کے درمیان تجارتی تعلقات سے شاہراہیں آباد رہی ہیں‘۔
انہوں نے کہا کہ ’وسطی ایشیا کے ممالک کے ساتھ سعودی عرب کے تعلقات مذہب کے حوالے سے بھی گہرے ہیں‘۔
’جس طرح خلیج کے عرب ممالک سٹراٹیجک ترقی کے منصوبے بنائے ہوئے ہیں اسی طرح وسطی ایشیا کے ممالک بھی قومی ترقیاتی حکمت عملی استوار کیے ہوئے ہیں‘۔
سعودی وزیر سرمایہ کاری کا کہنا تھا سعودی توانائی کمپنی ایکوا پاور اس سلسلے کی ایک بڑی مثال ہے جو وسطی ایشیا میں تجدد پذیر توانائی کے منصوبے قائم کیے ہوئے ہے۔
ازبکستان، آذربائیجان اور قازقستان میں شمسی توانائی ، پن چکی اور بیٹریاں بنانے کے شعبوں میں ایکوا پاور کام کررہی ہے۔
ازبکستان کے شعبہ صحت میں ڈاکٹر سلیمان الحبیب میڈیکل گروپ سرمایہ کاری کا معاہدہ کیے ہوئے ہے۔ اسی طرح قازقستان میں فواز الحکیر گروپ سیاحتی منصوبے قائم کررہا ہے۔
ناس ایئر وسطی ایشیا کے کئی ملکوں کے لیے پروازیں چلا رہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ متعدد شعبوں میں وسطی ایشیا کے برادر ملکوں کے ساتھ کاروباری تعلقات کو فروغ دینے کے بڑے امکانات ہیں۔