Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

واشنگٹن میں پانچ روزہ مسک فیلوشپ پروگرام کا اختتام

گریجویٹ، پوسٹ گریجویٹ اور ڈاکٹریٹ کی ڈگریوں کے حامل 70 افراد نے شرکت کی(فوٹو: عرب نیوز)
بن سلمان فاؤنڈیشن جسے ’مسک‘ کہا جاتا ہے نے حالیہ دنوں واشنگٹن ڈی سی میں اپنے پانچ روزہ مسک فیلوشپ پروگرام ختم کیا ہے۔
سعودی پریس ایجنسی کے مطابق کیمپ میں گریجویٹ، پوسٹ گریجویٹ اور ڈاکٹریٹ کی ڈگریوں کے حامل 70 افراد نے شرکت کی۔
کیمپ کے ایجنڈے میں ممتاز قیادت کی سرگرمیاں شامل تھیں جو مستقبل کے رہنماؤں کی ترقی کے لیے عملی اور طریقہ کار فریم ورک فراہم کرتی ہیں۔
پروگرام کا بنیادی مقصد سعودی عرب میں سرکاری، نجی اور غیر منافع بخش شعبوں میں اداروں اور تنظیموں پر مثبت اثر ڈالنا ہے۔
اس کا مقصد مقامی مسائل کے اختراعی سلوشنز کو فروغ دینے، سماجی ذمہ داری اور انیشیٹوز کی پائیداری کی حوصلہ افزائی کے لیے ضروری آلات فراہم کر کے معاشرے اور دنیا تک اس اثر کو بڑھانا ہے۔
مسک فیلوشپ کیمپ کو باصلاحیت نوجوان افراد کی شناخت کے لیے ڈیزائن کیا گیا تھا۔ انھیں اپنے عزائم کو حاصل کرنے، ان کی ذاتی اور پروفیشنل ترقی کی سپورٹ کے لیے بااختیار بنایا گیا تھا۔
یہ پروگرام شرکا کو قائدانہ اہداف کا تعین کرنے اور مستقبل کے لیڈروں کے لیے ایک انٹرایکٹو یوتھ کمیونٹی کو فروغ دینے کی ترغیب دیتا ہے جس میں ہارورڈ، ییل، آکسفورڈ، جانز ہاپکنز، یونیورسٹی آف لندن، میساچوسٹس انسٹی ٹیوٹ آف ٹیکنالوجی اور یونیورسٹی آف کیلیفورنیا، برکلے جیسے اداروں کے دیگر گریجویٹس شامل ہیں۔
مسک فیلوشپ پروگرام مسک لیڈرز ٹریک کے تحت ہونے والے انیشیٹوز میں سے ایک ہے جو سعودی نوجوانوں کی صلاحیتوں کو بروئے کار لا کر مستقبل کے لیڈروں کو بااختیار بنانا چاہتا ہے۔
2011 میں اپنے قیام کے بعد سے فاؤنڈیشن نے 60 لاکھ سے زیادہ لوگوں کو بااختیار بنایا ہے، 600 سے زیادہ پروگرام، 729 ایونٹس، 700 ڈائیلاگ سیشنز، چھ ہزار  ورکشاپس جبکہ کم از کم 500 سٹارٹ اپس کی مدد کی ہے۔

شیئر: