Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

’پی ٹی آئی کو امیدواروں کی ضرورت،‘ مفتاح اسماعیل نے بحث چھیڑ دی

مفتاح اسماعیل کے نئی پارٹی بنانے کے حوالے سے اشارے پر ن لیگ کے حامی غصے میں نظر آئے۔ (فائل فوٹو: یوٹیوب سکرین شاٹ)
پاکستان مسلم لیگ (ن) سے تعلق رکھنے والے سابق وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل کی ’نئی وفاقی پارٹی‘ کے حوالے سے ایک ٹویٹ نے سوشل میڈیا پر بحث چھیڑ دی ہے۔
منگل کو مفتاح اسماعیل نے ٹوئٹر پر ن لیگ سے ہی تعلق رکھنے والے سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کا ٹی وی چینل کو دیا گیا ایک انٹرویو شیئر کیا جس کی ہیڈلائن تھی کہ ’پاکستان میں ایک نئی پارٹی کی ضرورت ہے۔‘
مفتاح اسماعیل نے انٹرویو شیئر کرتے ہوئے صارفین سے پوچھا کہ ’دوست اس بارے میں کیا سوچتے ہیں؟ کیا آپ کو لگتا ہے کہ ایک ایسی وفاقی جماعت کی ضرورت ہے جس کی توجہ مہنگائی، بے روزگاری، غربت اور جہالت کم کرنے پر ہو اور جو اپنے رہنماؤں کے مسائل پر پریشان نہ ہوتی ہو؟‘
خیال رہے مفتاح اسماعیل اور شاہد خاقان عباسی ابھی بھی ن لیگ کا حصہ ہیں لیکن دونوں ہی رہنما وقتاً فوقتاً پاکستانی ڈیموکریٹک موومنٹ (پی ڈی ایم) کی سابق حکومت پر تنقید کرتے ہوئے نظر آتے ہیں۔
پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کے سابق سینیٹر مصطفیٰ نواز کھوکھر بھی اکثر ان دونوں رہنماؤں کے ساتھ ’ری ایمجنگ پاکستان‘ کے موضوع پر منعقد ہونے والی تقریبات میں دکھائی دیتے ہیں۔
مفتاح اسماعیل کی نئی جماعت کے حوالے سے ٹویٹ پر تبصروں کا سلسلہ جاری ہے۔ کالم نویس نیاز مرتضیٰ نے لکھا کہ ’یہ پارٹی بہت دور تک نہیں جائے اگر اسے پنڈی (اسٹیبلشمنٹ) کی حمایت حاصل نہ ہو۔‘
انہوں نے مزید لکھا کہ ’شاہد خاقان عباسی اور مفتاح دونوں ن لیگ میں اصلاح پسند ہیں اور اچھا ہوگا کہ یہ وہیں رہیں اور پارٹی ان کے خیالات کو جگہ دے۔‘
’ڈوبنے سے بچنے کے لیے پاکستان کو بحیثیت وزیراعظم شریفوں، زرداریوں اور عمران خان سے زیادہ قابلیت کی ضرورت ہے۔‘

حال ہی میں پاکستان میں دو نئی جماعتوں کا ظہور ہوا ہے جس میں جہانگیر ترین کی استحکام پاکستان پارٹی اور پرویز خٹک کی پاکستان تحریکِ انصاف پارلیمینٹیرینز شامل ہیں۔
جہانگیر ترین کی جماعت نے منسلک سوشل میڈیا ایکٹوسٹ فرحان ورک نے مفتاح اسماعیل کو مشورہ دیا کہ ’اگر مسلم لیگ نواز چھوڑ گئے ہیں تو ہماری استحکامِ پاکستانی پارٹی میں آجائیں۔ ہمیں آپ جیسے بھائیوں کی ضرورت ہے۔ بعد میں آپ کی مسلم لیگ نواز سے بھی صلح کروا دیں گے۔‘

ایک صارف نے طنز کرتے ہوئے لکھا کہ ’شاہد خاقان عباسی اور مفتاح اسماعیل کو چاہیے کہ نئی پارٹی بنانے کے بجائے پاکستان تحریکِ انصاف (پی ٹی آئی) میں شمولیت اختیار کر لینی چاہیے۔‘
انہوں نے مزید لکھا کہ ’پی ٹی آئی کو وزیراعظم اور وزیرِ خزانہ کے امیدواروں کی ضرورت ہے۔ اس طرح پی ٹی آئی کے جیتنے کا دُکھ بھی کم ہوگا۔‘

مفتاح اسماعیل کے نئی پارٹی بنانے کے حوالے سے اشارے پر ن لیگ کے حامی غصے میں نظر آئے۔
خالد حسین تاج نے لکھا کہ ’جتنی عزت مسلم لیگ ن کی لیڈرشپ اور کارکنوں نے شاہد خاقان عباسی کو دی، چودھری نثار کے ہوتے ہوئے بھی عباسی کو وزیراعظم بنایا، 2018 کے الیکشن میں جب اپنے گھر کی سیٹ مری سے ہارے تو نواز شریف نے اپنے گھر کی سیٹ لاہور سے ایم این اے بنوایا۔‘
انہوں نے مزید لکھا کہ ’مفتاح اسماعیل کی محبت میں مفتاح اسماعیل سب کچھ بھول گئے۔‘

ایک اور صارف نے لکھا کہ ’ایک وقت تھا جب مسلم لیگ نواز کے کارکنان کی اکثریت شاہد خاقان عباسی کو میاں نواز شریف کے بعد دوسری چوائس سمجھتے تھے مگر عباسی صاحب اب وہ مقام کھو چکے ہیں۔‘
انہوں نے مزید لکھا کہ ’چودھری نثار کے بعد عباسی صاحب نے بھی مایوس کیا ہے۔ انہیں نئی جماعت کی ضرورت محسوس ہو رہی ہے تو شوق پورا کرلیں۔‘

واضح رہے نواز شریف اور شہباز شریف کے قریبی ساتھی چودھری نثار 35 سال بعد 2019 میں ن لیگ کو الوداع کہہ گئے تھے۔

شیئر: