Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

ورلڈ کپ: سنسنی خیز مقابلے کے بعد جنوبی افریقہ نے پاکستان کو ہرا دیا

شاداب خان کے زخمی ہونے پر اُسامہ میر کو اُن کی جگہ ’کنکشن سبسٹیٹیوٹ‘ کے طور پر شامل کیا گیا ہے۔ (فوٹو: گیٹی امیجز)
انڈیا میں جاری ورلڈ کپ کو 26 ویں میچ میں جنوبی افریقہ نے سنسنی خیز مقابلے کے بعد پاکستان کو ایک وکٹ سے شکست دے دی ہے۔
جمعے کو چنئی میں کھیلے گئے میچ میں پاکستان نے پہلے بیٹنگ کرتے ہوئے 270 رنز بنائے تھے۔
جنوبی افریقہ نے 271 رنز کا ہدف 9 وکٹوں کے نقصان پر 48 ویں اوور میں حاصل کر لیا۔
جنوبی افریقہ کی جانب سے ایڈن مارکرم نے سب سے زیادہ 91 رنز بنائے۔ ان کے علاوہ ڈیوڈ مِلر نے 29 اور ٹیمبا باووما نے 28 رنزبنائے۔
پاکستان کی جانب سے شاہین شاہ آفریدی نے تین جبکہ اُسامہ میر، حارث رؤف اور محمد وسیم نے دو، دو وکٹیں حاصل کیں۔
یہ ٹورنامنٹ میں پاکستان کی مسلسل چوتھی شکست ہے جس کے بعد ٹیم کے ورلڈ کپ کے سیمی فائنل میں پہنچنے کے چانسز مدہم پڑ گئے ہیں۔
تبریز شمسی کو 10 اوورز میں 60 رنز دے کر چار وکٹیں حاصل کرنے پر ’مین آف دا میچ‘ قرار دیا گیا۔
جنوبی افریقہ کی اننگز
جنوبی افریقی اوپنرز نے اننگز کا تیز آغاز کیا اور پہلے دو اوورز میں 30 رنز بنائے تاہم شاہین شاہ آفریدی کی گیند پر شاٹ کھیلنے کی کوشش میں کوئنٹن ڈی کوک آؤٹ ہوگئے۔
پہلی وکٹ کے گرنے کے بعد جنوبی افریقی کپتان ٹیمبا باوُوما نے پاکستانی بولرز کے خلاف تیزی سے رنز کرنا شروع کیے جس کے بعد میچ میں پروٹیئز نے گرین شرٹس پر حاوی ہونا شروع کیا۔
جنوبی افریقہ کو دوسرا نقصان 10 ویں اوور کی پانچویں گیند پر ہوا جب ٹیمبا باوُوما پُل شاٹ کھیلنے کی کوشش میں محمد وسیم جونئیر کی گیند پر سعود شکیل کے ہاتھوں 24 کے سکور پر آؤٹ ہوگئے۔
شاداب خان پہلے اوور میں ہی فیلڈنگ کے دوران زخمی ہوگئے جس کے بعد اُسامہ میر کو اُن کی جگہ ’کنکشن سبسٹیٹیوٹ‘ کے طور پر شامل کیا گیا۔
تیسری وکٹ کے لیے ایڈن مارکرم اور رَسی فین ڈر ڈسن نے 54 رنز کی شراکت قائم کی جس کے بعد میچ پاکستان کے ہاتھ سے پھسلتا ہوا نظر آیا۔

تبریز شمسی کو 10 اوورز میں 60 رنز دے کر چار وکٹیں حاصل کرنے پر ’مین آف دا میچ‘ قرار دیا گیا۔ (فوٹو: آئی سی سی)

پاکستان کو تیسری وکٹ 18.5 اوورز میں ملی جب رَسی فین ڈر ڈسن اسامہ میر کی گیند پر ایل بی ڈبلیو ہوگئے۔
رَسی فین ڈر ڈسن کی وکٹ کے بعد ہینرک کلاسین بھی سکور کرنے میں ناکام رہے اور وہ محمد وسیم جونیئر کی گیند پر اسامہ میر کے ہاتھوں تھرڈ مین پر کیچ آؤٹ ہوگئے۔
جنوبی افریقہ کے آؤٹ ہونے والے پانچویں کھلاڑی ڈیوڈ مِلر تھے جو 29 رنز بنا کر شاہین شاہ آفریدی کے شکار بنے۔
جنوبی افریقہ کی چھٹی وکٹ 37 ویں اوور میں گری جب مارکو جینسن 20 رنز بنا کر حارث رؤف کی گیند پر آؤٹ ہوئے۔
ایڈن مارکرم جنوبی افریقہ کے آؤٹ ہونے والے ساتویں کھلاڑی تھے جو 91 رنز بنا کر اُسامہ میر کی گیند پر آؤٹ ہوئے۔
جنوبی افریقہ کے آؤٹ ہونے والے آٹھویں کھلاڑی جیرالڈ کوئٹزے تھے جو شاہین شاہ آفریدی کے تیسرے شکار بنے۔
پروٹیز کے آؤٹ ہونے والے نویں کھلاڑی لنگی نگیڈی تھے جو چار رنز بنا کر حارث رؤف کی گیند پر آؤٹ ہوئے۔
جنوبی افریقہ کو یہ میچ کیشو مہاراج اور تبریز شمسی نے جتوایا۔ 

پاکستان کی جانب سے شاہین شاہ آفریدی نے تین کھلاڑیوں کو آؤٹ کیا (فوٹو: اے ایف پی)

اس سے  قبل جمعے کو چنئی کے چدم برم سٹیڈیم میں کھیلے جانے والے میچ میں پاکستان نے ٹاس جیت کر پہلے بیٹنگ کا فیصلہ کیا جس کے بعد پوری ٹیم 46.4 اوورز میں 270 رنز پر آؤٹ ہوگئی۔
پاکستان کی جانب سے سعود شکیل نے 52، بابر اعظم نے 50 اور شاداب خان نے 43 رنز بنائے۔
جنوبی افریقہ کی طرف سے بولنگ کرتے ہوئے تبریز شمسی نے چار، مارکو یانسین نے تین اور جیرالڈ کوئٹزے نے دو کھلاڑیوں کو آؤٹ کیا۔
پاکستان کی اننگز
پاکستانی اوپنرز نے اننگز کا آغاز محتاط انداز میں کیا تاہم پانچویں اوور کی تیسری گیند پر عبداللہ شفیق مارکو یانسین کو شاٹ مارنے کی کوشش میں کیچ آؤٹ ہوگئے۔
عبداللہ شفیق کی وکٹ گرنے کے بعد ساتویں اوور کی تیسری گیند پر امام الحق ڈرائیو مارنے کی کوشش میں 12 کے انفرادی سکور پر سلپ میں کیچ آؤٹ ہوگئے۔
اوپنرز  کے آؤٹ کے بعد محمد رضوان اور بابر اعظم کے درمیان 48 رنز کی شراکت قائم ہوئی جس میں محمد رضوان نے 31 رنز کی اننگز کھیلی۔
پاکستان کی جانب سے جنوبی افریقی بولروں پر جارحانہ کھیلنے کی کوشش میں دباؤ بنانے کی کوشش کی گئی تاہم 16 ویں اوور کی پانچویں گیند پر محمد رضوان جیرالڈ کوئٹزے کی شارٹ بال پر وکٹوں کے پیچھے کیچ آؤٹ ہوگئے۔

شاداب خان اور سعود شکیل کی شراکت نے جنوبی افریقی بلے بازوں پر دباؤ قائم رکھا۔ (فوٹو: گیٹی امیجز)

تیسری وکٹ گرنے کے بعد پاکستانی بلے بازوں نے جنوبی افریقی بولروں کے آگے جارحانہ حکمت عملی اپنائی رکھی اور کپتان بابر اعظم اور افتخار احمد کے درمیان 43 رنز کی شراکت قائم ہوئی۔
افتخار احمد نے 31 گیندوں پر 21 رنز بنائے اور تبریز شمسی کی گیند پر چھکا لگانے کی کوشش میں کیچ آؤٹ ہوگئے۔
پاکستان کو پانچواں جھٹکا اُس وقت لگا جب بابر اعظم 50 رنز پر تبریز شمسی کی گیند پر سویپ مارنے کی کوشش میں وکٹ کیپر کو کیچ دے بیٹھے۔
بابر اعظم کے آؤٹ ہونے کے بعد گرین شرٹس کی مشکلات میں اضافہ ہوا لیکن شاداب خان اور سعود شکیل نے چھٹی وکٹ کے لیے 71 گیندوں پر 84 رنز کی قیمتی شراکت قائم کی۔
اس شراکت کے دوران شاداب خان اور سعود شکیل نے جنوبی افریقہ سپنرز کے آگے جارحانہ بیٹنگ کی جس کے باعث مخالف ٹیم پر دباؤ قائم ہوا اور پاکستان کو آسان رنز ملنے لگے۔
جنوبی افریقہ کو چھٹی کامیابی شاداب خان کی وکٹ کی صورت میں ملی جب وہ 43 کے سکور پر جیرالڈ کوئٹزے کی گیند پر آؤٹ ہوئے اور اس نے پروٹیئز کو میچ میں واپس لا کھڑا کیا۔
پاکستان کی جانب سے سعود شکیل نے عمدہ بیٹنگ کرتے ہوئے نصف سینچری سکور کی۔

محمد رضوان نے تیز کھیلنے کی کوشش کی جس کے بعد وہ 27 گیندوں پر 31 رنز بنا کر آؤٹ ہوگئے۔ (فوٹو: اے ایف پی)

42 ویں اوور کے آغاز پر اس بات کی توقع کی جا رہی تھی کہ پاکستان 300 رنز بنانے میں کامیاب ہو جائے گا لیکن تبریز شمسی کی گیند پر سعود شکیل 52 رنز بنا کر وکٹوں کے پیچھے کوئنٹن ڈی کوک کو کیچ دے بیٹھے۔
پاکستان کی آٹھویں وکٹ 45 ویں اوور کی دوسری گیند پر گری جب شاہین شاہ آفریدی تبریز شمسی کی گیند پر سلپ میں آؤٹ ہوئے۔
آل راؤںڈر محمد نواز نے ٹیم کے لیے 24 رنز بنائے اور لوئر آرڈر کو سہارا دیا تاہم وہ 45.5 اوورز میں مارکو یانسین کی گیند پر وکٹ دے بیٹھے۔
پاکستان کے آخری آؤٹ ہونے والے کھلاڑی محمد وسیم تھے جنہیں لُنگی نگیڑی نے 7 کے سکور پر آؤٹ کیا۔
چنئی کے ایم اے چدم برم سٹیڈیم میں کھیلے جانے والا یہ میچ دونوں ٹیموں کا میگا ایونٹ میں چھٹا میچ تھا۔
پاکستان کو اب تک اس ورلڈ کپ میں دو میچوں میں جیت اور چار میں شکست ہوئی ہے جبکہ جنوبی افریقہ کو پانچ میچوں میں جیت اور ایک میں شکست کا سامنا کرنا پڑا ہے۔
پاکستان کی پلیئنگ الیون
پاکستان کی ٹیم میں عبداللہ شفیق، امام الحق، بابر اعظم (کپتان)، محمد رضوان (وکٹ کیپر)، سعود شکیل، افتخار احمد، شاداب خان، محمد نواز، محمد وسیم جونئیر، شاہین شاہ آفریدی اور حارث رؤف شامل ہیں۔
جنوبی افریقہ کی پلیئنگ الیون
جنوبی افریقہ کی ٹیم میں ٹیمبا باوُوما (کپتان)، کوئنٹن ڈی کوک (وکٹ کیپر)، رَسی فین ڈر ڈسن، ایڈن مارکرم، ہینرک کلاسین، ڈیوڈ مِلر، مارکو یانسین، جیرالڈ کوئٹزے، کیشوو مہاراج، تبریز شمسی اور لُنگی نگیڑی شامل ہیں۔

شیئر: