اسرائیل غزہ میں حماس کے زیرِ زمین سرنگوں کے نیٹ ورک کو سمندری پانی سے بھرنے کی منصوبہ بندی کر رہا ہے جس کے لیے انتظامات مکمل کر لیے گئے ہیں۔
خبر رساں ادارے روئٹرز نے امریکی اخبار وال سٹریٹ جنرل کی رپورٹ کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ نومبر کے وسط تک اسرائیل نے الشاتی کیمپ کے شمال میں پانچ بڑے پائپ بچھانے کا کام مکمل کر لیا تھا جن کے ذریعے فی گھنٹہ ہزاروں کیوبک میٹر سمندری پانی سرنگوں میں بہایا جائے گا۔
تاہم رپورٹ میں یہ واضح نہیں کیا گیا کہ کیا اسرائیل یرغمالیوں کی رہائی سے قبل اس منصوبے پر عمل درآمد کرے گا۔
مزید پڑھیں
-
اسرائیلی حملوں میں شدت، جنوبی غزہ سے فلسطینیوں کو انخلا کا حکمNode ID: 816991
اس سے قبل حماس کی جانب سے یہ بیان سامنے آیا تھا کہ یرغمالیوں کو محفوظ مقامات اور سرنگوں میں چھپایا ہوا ہے۔
امریکی حکام سے جب اس رپورٹ کے حوالے سے سوال کیا گیا تو ان کا کہنا تھا کہ اسرائیل کے لیے سرنگوں کو ناقابل استعمال بنانا ہی مناسب ہے اور ایسا کرنے کے لیے مزید طریقوں پر بھی غور کیا جا رہا ہے۔
اسرائیل کی وزارت دفاع نے اس معاملے پر فوری تبصرہ نہیں کیا۔
وال سٹریٹ جنرل کے مطابق اسرائیل دفاعی افواج (آئی ڈی ایف) کے حکام نے سرنگوں میں پانی بہانے کے منصوبے پر تبصرہ کرنے سے انکار کیا ہے تاہم انہوں نے کہا کہ ’حماس کی دہشت گردی کی صلاحیتوں کو ختم کرنے کے لیے ملٹری اور ٹیکنالوجی کے مختلف ذرائع استعمال کر رہے ہیں۔‘
اسرائیل نے اس منصوبے کے حوالے سے امریکہ کو گزشتہ ماہ آگاہ کیا تھا تاہم یہ معلوم نہیں ہو سکا کہ اسرائیل اس پر عمل درآمد کرنے کے کس حد تک قریب ہے۔
امریکی حکام کے مطابق اسرائیل نے فی الحال اس پر عمل درآمد یا منصوبہ ترک کرنے کا حتمی فیصلہ نہیں کیا۔
Today, @WHO received notification from the Israel Defense Forces that we should remove our supplies from our medical warehouse in southern Gaza within 24 hours, as ground operations will put it beyond use.
We appeal to #Israel to withdraw the order, and take every possible…
— Tedros Adhanom Ghebreyesus (@DrTedros) December 4, 2023