اخبار 24 کے مطابق کویتی شہری نے میوزیم میں پرانے ریڈیو، گراموفون، گھڑیاں، ٹیلی فون یہاں تک کے مشروبات کی پرانی بوتلیں اور لکڑی کے صندوق بھی رکھے ہیں۔
میوزیم میں رکھی گئی اشیا کی تعداد 2200 کے قریب ہے جو وقتا فوقتا مختلف مقامات سے جمع کی گئی ہیں۔
کویت کے علاقے القرین میں رہنے والے القطان کا کہنا تھا ’میوزیم میں اس وقت جو ہزاروں اشیا رکھی گئی ہیں انہیں جمع کرنے میں اسے 35 برس لگے‘۔
انہوں نے بتایا’ ان قدیم اشیا کو جب بھی دیکھتا ہوں یہ مجھے عہد رفتہ میں لے جاتی ہیں، جب بھی میں تازہ دم ہونے کا سوچتا ہوں تو پرانے ریڈیو یا گراموفون کے پاس بیٹھ جاتا ہوں اور قدیم اشیا کو دیکھتا رہتا ہوں جنہیں ہم کبھی بچین میں استعمال کیا کرتے تھے وہ آج بازاروں میں ناپید ہیں‘۔
کویتی شہری کا کہنا تھا ’ بعض اشیا کے حصول میں کافی دقت ہوئی مگر جب بھی مجھے کوئی پرانی چیز ملی کوشش کی کہ اسے اپنے ذاتی میوزیم میں رکھ دوں۔ اسی طرح ایک جگہ سے مجھے 60 کی دہائی کا ادھا دینا ملا جسے میں نے 260 ڈالر میں خریدا‘۔
میوزیم میں قدیم بندوقیں، شکار کے پرانے آلات ، کیمرے، موسیقی کے آلات ، چائے کی کیتلی اور پیالیاں ، قدیم سکے، پرانے کرنسی نوٹ ودیگر بہت کچھ موجود ہے۔
کویتی شہری القطان ایک اسکول کا ریٹائرڈ پی ٹی انسٹرکٹرہے۔ ریٹائرمنٹ سے بہت پہلے اسے قدیم اشیا اکھٹی کرنے کا شوق ہوا، ریٹائرمنٹ کے بعد اس شوق کو مزید وسعت دینے کےلیے متعدد ممالک کا سفر کیا جہاں سے قدیم اشیا کو خرید کراپنے ذاتی میوزیم میں رکھ دیا۔