اس ایوارڈ کا آغاز مارچ میں سعودی وزیر ثقافت شہزادہ بدر بن فرحان نے کیا تھا جس کا مقصد دونوں ممالک کے درمیان ثقافتی تعاون اور تبادلے کو فروغ دینا ہے۔
پانچ روزہ میلے کے موقع پر ایوارڈ متعارف کرانے کی تقریب کے ساتھ اتوار کو آخری روز ایک ثقافتی سیمینار منعقد کیا گیا۔
ایوارڈ کے سیکرٹری جنرل عبدالمحسن بن سالم العقیلی اور پیکنگ یونیورسٹی میں زبانوں کی فیکلٹی کے ڈین فو جی من نے سیمینار میں حصہ لیا۔
شہزادہ محمد بن سلمان ایوارڈ کی بنیاد ثقافتی تبادلے میں کشادگی اور انسانی شعوری تفہیم کی اقدار پر رکھی گئی ہے جس کا مقصد دونوں ممالک کے پاس موجود علامتی اور مادی ورثے کو فروغ دینا ہے۔
مملکت کی جانب سے اس خاص ایوارڈ کے لیے نامزدگی کا عمل شروع ہو چکا ہے اور امیدواروں کو درخواست دینے کی ترغیب دی جا رہی ہے۔
بین الاقوامی کتاب میلے میں موجود سعودی پویلین میں پانچ روزہ ثقافتی پروگرام پیش کیا گیا جس میں مختلف سیمینارز، پینل ڈسکشن، کتابوں کی نمائش، مخطوطات اور آثار قدیمہ کے نمونے، لائیو روایتی و ثقافتی پروگرام کے علاوہ خصوصی عشائیے کا اہتمام کیا گیا۔
بیجنگ کتاب میلے میں 71 ممالک کے 1600 سے زیادہ نمائش کنندگان نے شرکت کی جس میں چینی اور غیر ملکی دو لاکھ 20 ہزار اشاعتوں کی نمائش کی گئی۔
بیجنگ بین الاقوامی کتاب میلے کا آغاز 1986 میں ہوا تھا اور چائنا نیشنل پبلیکیشنز امپورٹ اینڈ ایکسپورٹ کارپوریشن کے زیراہتمام فرینکفرٹ کے بعد عالمی سطح پر دوسرا سب سے بڑا کتاب میلہ سمجھا جاتا ہے۔
سعودی عرب کی مزید خبروں کے لیے واٹس ایپ گروپ جوائن کریں