Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

’بے گھر افراد کی پناہ گاہوں پر حملے جنگی جرم‘ امارات اور جی سی سی کی مذمت

 اسرائیل نے سکول پر تین راکٹ حملے کیے جہاں بے گھر فلسطینی پناہ لیے ہوئے تھے (فوٹو: روئٹرز)
متحدہ عرب امارات نے غزہ شہر کے مشرقی علاقے الدرج میں التابعين سکول کو نشانہ بنائے جانے کی سخت مذمت کی ہے جہاں بے گھر فلسطینی رہائش پذیر ہیں۔
غزہ کی سول ڈیفنس کے مطابق سکول پر اسرائیلی فضائی حملے میں ہلاک ہونے والوں کی تعدا کم سے کم 80 ہو گئی ہے۔
 اسرائیل نے سکول پر تین راکٹ حملے کیے جہاں بے گھر فلسطینی پناہ لیے ہوئے تھے۔
اماراتی وزارت خارجہ نے ایک بیان میں شہریوں اور شہری املاک کو نشانہ بنائے جانے کو واضح الفاظ میں مسترد کیا۔
وام کے مطابق امارات نے زور دیا کہ’ فوری ترجیح شہریوں کی زندگیوں کا تحفظ ، غزہ میں فلسطینی عوام کو انسانی اور طبی امداد کی فوری، بھر پور، محفوظ اور بلا تعطل فراہمی کو یقینی بنانا ہے‘۔
بیان میں خونریزی روکنے کے لیے فوری جنگ بندی کی ضرورت، بین الاقوامی معاہدوں کے تحت مکمل تحفظ حاصل کرنے والے شہریوں اور شہری اداروں کی اہمیت پر زور دیا گیا۔
امارات نے بین الاقوامی برادری سے مطالبہ کیا کہ ’وہ مقبوضہ فلسطینی علاقوں میں صورتحال کو مزید کشیدہ ہونے سے بچانے کےلیے زیادہ سے زیادہ کوششیں کرے اور جامع اور منصفانہ امن کے حصول کے لیے تمام کوششوں کو آگے بڑھائے‘۔
خلیج تعاون کونسل ( جی سی سی) کے سیکرٹری جنرل جاسم محمد البداوی نے بھی غزہ میں سکول کو نشانہ بنائے جانے کی مذمت کی ہے۔
ایک بیان میں جی سی سی کے سیکرٹری جنرل نے کہا ’اسرائیلی فورسز کی جانب سے غزہ اور دیگر فلسطینی علاقوں میں شہریوں کے خلاف جاری پرتشدد حملے اور بے گھر افراد کی پناہ گاہوں اور کیمپوں کو براہ راست نشانہ بنانا جنگی جرم ہے‘۔
’یہ کارروائیاں اسرائیلی فورسز کے خطرناک مجرمانہ طرزعمل کی عکاس، بین الاقوامی اور انسانی قوانین اور معاہدوں کی صریحا خلاف ورزی ہیں۔ تمام قانونی اخلاقی اور انسانی اقدار کو نظر انداز کیا جارہا ہے۔‘
انہوں نے بین الاقوامی برادری پر زور دیا کہ ’وہ اپنی ذمہ داریاں نبھائے، جنگ بندی کےلیے فوری اور سنجیدہ اقدامات کرے‘۔

شیئر: