احتجاجی سیاست اور مقبولیت کے اپنے رنگ ہوا کرتے ہیں، پی ٹی آئی اور کپتان کے ہاں یہ رنگ ملکی سیاسی تاریخ میں نمایاں دکھائی دیتے ہیں۔
ان رنگوں کے اثرات بھی جا بجا دکھائی دیتے ہیں، نئے دور کے نئے تقاضوں سے ہم آہنگی نے ان رنگوں کو مزید مؤثر کر رکھا ہے۔ لیکن اس بیچ راج نیتی کے کھیل کی اہمیت سے مکمل علیحدگی بہرحال غور و فکر کی متقاضی ہے۔
شنگھائی تعاون تنظیم کے اجلاس کے ہنگام کپتان پر ملاقاتوں کی پابندی اور آخری احتجاج میں گنڈاپور سرکار کا غائب ہونا معنی خیز اور واضح پیغام تھا کہ معاملات کس نہج پر ہیں اور کیسے ہینڈل کیے جا رہے ہیں۔ مولانا سے سرکار کی دوریاں کچھ لو کچھ دو کی بنیاد پر اب قربتوں میں بدلتی دکھائی دے رہی ہیں، اس بیچ راج نیتی سے مکمل دوری کے کارن پی ٹی آئی کہاں ہے؟
مزید پڑھیں
-
مرغی چوری کا پرچہ اور آئینی ترامیم، اجمل جامی کا کالمNode ID: 879772