Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

’سچ کہا،‘ شیو سینا کی رکن اسمبلی کی پوسٹ پر ایلون مسک کے ردعمل سے نیا تنازع

ایلون مسک وقتا فوقتا مختلف عالمی مسائل پر اپنی رائے سے تنازعات کو جنم دیتے رہتے ہیں۔ فائل فوٹو: روئٹرز
امریکی ارب پتی ایلون مسک نے انڈیا کی انتہا پسند جماعت شیو سینا کی رکن اسمبلی پرینکا چترویدی کی ایک پوسٹ کو ’سچ‘ قرار دے کر نئے تنازعے کو جنم دیا ہے۔
پرینکا چترویدی نے برطانوی وزیراعظم کیئر سٹارمر کے ایک بیان پر تنقید کی تھی جس میں انہوں نے انگلینڈ میں بچوں کے جنسی استحصال میں ملوث افراد کے بارے میں گفتگو کرتے ہوئے ’ایشین‘ کی اصطلاح استعمال کی تھی۔
چترویدی نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر برطانوی وزیراعظم کو لکھا تھا کہ یہ لوگ ’ایشین‘ نہیں بلکہ ’پاکستانی گرومنگ گینگز‘ ہیں۔
اُنہوں نے لکھا کہ ’میرے ساتھ دُہرائیں، یہ ایشین گرومنگ گینگز نہیں بلکہ پاکستانی گرومنگ گینگز ہیں۔‘
ٹیسلا کے مالک ارب پتی امریکی ایلون مسک نے اس پوسٹ پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے لکھا کہ ’سچ۔‘

گرومنگ تنازع کیا ہے؟

برطانیہ کی اپوزیشن جماعت کنزرویٹو پارٹی نے شمالی انگلینڈ میں بچوں کے خلاف دہائیوں پرانے جنسی جرائم کی نئی قومی تحقیقات کا مطالبہ کیا ہے۔
اس موضوع پر بحث نے اس وقت زور پکڑا جب ایلون مسک نے اس معاملے پر برطانوی وزیراعظم کیئر سٹارمر پر اپنے ملکیتی سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر لکھی گئی پوسٹ سے حملے شروع کر دیے۔
برسوں سے انتہائی دائیں بازو کے گروہ انگلستان کے کئی شمالی قصبوں میں مردوں کی طرف سے زیادہ تر سفید فام برطانوی لڑکیوں کے بڑے پیمانے پر جنسی استحصال کے مسئلے کو اجاگر کرتے ہوئے اس کی تحقیقات کے لیے زور دے رہے ہیں۔
مبینہ طور پر اس جنسی استحصال میں زیادہ تر پاکستانی نژاد افراد پر الزام عائد کیا جاتا ہے۔
وزیراعظم کیئر سٹارمر نے ان مطالبات کو یہ کہتے ہوئے رد کر دیا کہ حکومت کو سابقہ ​​سات سالہ انکوائری کی سفارشات پر عمل درآمد کی کارروائی کو ترجیح دینی چاہیے۔
انکوائری رپورٹ میں اس مسئلے سے نمٹنے کے لیے تقریباً دو درجن تجاویز دی گئی تھیں۔
اپنے ٹریک ریکارڈ کا دفاع کرتے ہوئے برطانیہ کے وزیراعظم نے پیر کو کہا تھا کہ 2008 سے 2013 تک کراؤن پراسیکیوشن سروس کے سربراہ کے طور پر اپنے دور میں انہوں نے بچوں کے جنسی استحصال کے مقدمات کو دوبارہ کھولا اور شمال مغربی انگلینڈ کے روچڈیل میں ’ایشیائی گرومنگ گینگ‘ کا پہلا مقدمہ چلا۔
برطانیہ میں متعدد انڈین گروپوں نے انگلینڈ کے مختلف حصوں میں بچوں کے جنسی استحصال کے سکینڈل کے سلسلے میں وسیع اصطلاح ’ایشین‘ کے استعمال پر سخت تنقید کی، جس میں بنیادی طور پر پاکستانی نژاد مرد شامل تھے۔

شیئر: