Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

#زینب_کے _ قاتل_کو _ پھانسی_دو

7سالہ بچی زینب کے قاتل کی گرفتاری کے بعد ٹویٹر پر لوگوں نے اپنے ردعمل سے نوازا ہے اور یوں یہ منگل کو ایک ٹرینڈ بن گیا۔
ایم سعد ارسلان صدیقی نے ٹویٹ کیا : عوام کا پُرزور مطالبہ ہے کہ مجرم کو سرعام پھانسی دی جائے۔ انہوں نے اس سلسلے میں ایک تصویر بھی جاری کی جس میں ایک قاتل پھانسی پر لٹکتا نظر آرہا ہے۔
علی ہاشمی ٹویٹ کرتے ہیں : 2نکات ذہن میں رہنے چاہئیں۔ایسا لگتا ہے کہ گرفتار ملزم ہی ”مرکزی“ ملزم ہے، کسی بھی مہذب معاشرے میں ہر شخص کو انصاف کا حق حاصل ہے۔ جب تک وہ ملزم ، مجرم ثابت نہیں ہوجاتا بے گناہ ہی رہیگا۔
ہم سب کا پاکستان نامی ٹویٹ ہے :پولیس نے ایک ملزم کو پکڑنے کا دعویٰ کیا ہے۔ اسے عوام کے سامنے پھانسی دی جائے۔ اگر ملک میں ایسا کوئی قانون نہیں تو بنایا جائے ۔ قوم مطالبہ کرتی ہے کہ اسے عوام کے سامنے پھانسی ملنی چاہئے۔ 
ثمر طاہر کا ٹویٹ ہے: کسی کو شہباز شریف اور پنجاب پولیس پر اعتما دنہیں۔
ٹائیگر کے نام سے ٹویٹ ہے : اب تک ٹی وی جن ملزموں کی فوٹیج دکھاتا رہا ہے اس میں اور پکڑے جانے والے ملزم میں کوئی مشابہت نہیں۔ آخری مرتبہ ”2ملزمان“دکھائے گئے تھے۔ ان میں سے کوئی ملزم ضرور ہوسکتا ہے۔ براہِ مہربانی یہ فوٹیج دوبارہ دیکھیں۔
اویس جعفر ٹویٹ کرتے ہیں : دنیا بھر میں ایسے لوگ پاگل پن کے پردے میں چھپتے ہیں ۔ یہ ملزم ”جن ّ “ کے پیچھے چھیننے کی کوشش کررہا ہے جب یہ کہتا ہے کہ مجھ پر جن ّ آتا ہے جو بچیوں کو زیادتی کے بعد قتل کرتا ہے۔
صبا یوسف تحریر کرتی ہیں : قصور چھوٹا سا شہر ہے جہاں لوگ ایکد وسرے کو جانتے ہیں۔ انہیں کیوں نہیں معلوم ہوسکا کہ ان میں سے ایک شخص غائب ہے۔ سی سی ٹی وی فوٹیج میں اسکی اچھی طرح شناخت کی جاسکتی ہے۔
٭٭٭٭٭٭٭٭

شیئر:

متعلقہ خبریں