تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان کی طرف سے محمود خاں کو وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا نامزد کرنے پر پی ٹی آئی کے کچھ دوستوں نے ناک بھوں چڑھائی ہے اور ٹوئٹر پر اپنے ردعمل کا اظہار کیا ہے جبکہ دوسروں نے فیصلے کو سراہا ہے ، آئیے دیکھیں کیا کہتے ہیں ۔
اسفند یار بھٹانی ٹوئٹ کرتے ہیں کہ کچھ ”غیر جانبدار“ دانشور عمران خان پر نکتہ چینی کر رہے ہیں کیونکہ نامزد وزیراعلیٰ محمود خان پر ایک چھوٹا سا الزام تھا ( وہ بھی بعد میں کلیئر ہو گیا تھا ) ۔ میری سمجھ میں نہیں آرہا کہ کوئی بھی شہبازشریف یا نوازشریف پر نکتہ چینی کر رہا ہے ۔ انہوں نے کتنی بڑی بڑی غلطیاں کی ہیں ۔
انور لودھی لکھتے ہیں کہ میری نظر میں عاطف خاں وزارت اعلیٰ کےلئے اچھا انتخاب ہوئے ۔
عبدالرشید اعوان کا ٹوئٹ ہے کہ عمران خان نے اپنے اصولوں سے سمجھوتہ کر لیا ۔ انہوں نے عاطف خاں کو نظر انداز کر دیا اور یوں میرٹ کی خلاف ورزی کی۔محمود خاں پچھلے5 برس سے منظر میں نہیں تھے اچانک انہیں وزیراعلیٰ نامزد کر دیا گیا ۔
احمر مراد کا ٹوئٹ ہے کہ محمود خاں کا انتخاب بہترین ہے وہ اچھے ، صاف ستھرے اور اچھی شہرت کے مالک شخص ہیں ۔ مجھے اچھا لگا کہ اگر عاطف خاں کو وزیراعلیٰ بنایا ہوتا لیکن کیا کر سکتے ہیں ۔
نور اکبر کہتے ہیں کہ محمود خاں کو وزیراعلیٰ نامزد کر کے اچھا فیصلہ کیا ۔ وہ اعلیٰ تعلیمیافتہ ہیں ۔ کے پی کے کابینہ میں انہوں نے دل لگا کر کام کیا ۔ سوات سے تعلق ہونے کی بنا ءپر وہ سوات میں سیاحت کو فروغ دینے کےلئے کام کر سکیں گے ۔