احتساب عدالت کی جانب سے سابق وزیر خزانہ اسحاق ڈار کی گاڑیاں اور جائداد نیلام کرنے کا حکم ٹویٹر پر ٹرینڈ بنا رہا۔
علی زار نے ٹویٹ کی لاقانونیت کی انتہا ملکی مفادات کو اولین ترجیح دینے کی سزا کے طور پر جائداد قرقی اور نیلامی کی باتیں ہورہی ہیں نہ کوئی جرم ثابت ہوا اور نہ ہی قانونی تقاضے پورے کئے گئے اور تو اور اسی الزام میں 16سال بلیک میلنگ کے بعد نیب 2016ءمیں کلین چٹ دے چکی ہے۔
رانا شہباز نے لکھا پاکستان میں اسحاق ڈار کی پراپرٹی ہر سال کی زکوٰة جتنی ہوگی۔ حقیقی اثاثے تو عرب امارات اور لندن میں موجود ہیں۔
ایم زبیر خٹک نے ٹویٹ کیا کہ مشرف کے بارے میں ایسی خبر کب سنیں گے۔
جمیل مصطفی لکھتے ہیں کہ اسحاق ڈار کیخلاف فیصلے پر خوشیاں منانے کی ضرورت نہیں۔ ہم جانتے ہیں یہ دوسری عدالت میں جائیں گے او رانہیں ریلیف مل جائیگا۔ سابق وزیر خزانہ طاقتور ہیں اور ہمارا عدالتی نظام فرسودہ اور کرپٹ ہے۔
عدیل انور کہتے ہیں کہ اسحاق ڈار کی کئی بلین درہم کی جائداد عرب امارات میں ہے۔ پاکستان میں تو چند ملین کی پراپرٹی نیلام ہوگی۔
لاریب نے لکھا کہ اس شخص نے پاکستان کی معیشت کو تباہ کرکے رکھ دیا ۔ نیب نے بہت بڑاکام کیا۔
ہادیہ زہرہ نے اسحاق ڈارکی جائداد نیلام کرنے کے فیصلے کو سراہا۔