Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

’ٹرمپ کے وکیل مواخذے کی کارروائی میں شرکت کریں گے؟‘

امریکی ایوان نمائدگان نے صدر ڈونلڈ کو کہا تھا کہ وہ قانون سے بالاتر نہیں۔ فوٹو:اے ایف پی
امریکی کانگریس کے ایک پینل نے صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو کہا ہے کہ چھ دسمبر تک اس بات کا فیصلہ کرے کہ آیا ان کے وکیل مواخذے کی کارروائی میں پیش ہوں گے یا نہیں۔
خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق امریکی ڈیموکریٹک پارٹی کی جیوڈیشری کمیٹی نے صدر ڈونلڈ کو دو صفحات پر مشتمل ایک خط بھیجا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ ان کا وکیل کمیٹی کے مواخذے کے طریقہ کار کے تحت پیش ہو۔
یہ خط ڈیموکریٹک پارٹی کی جیوڈیشری کمیٹی کے چیئرمین جیرولڈ نیڈلر نے بھیجا ہے۔
امریکی چینل سی این این کے مطابق وائٹ ہاؤس نے فی الحال یہ طے نہیں کیا تاہم ایسا لگ رہا ہے کہ وائٹ ہاؤس مواخذے کی کارروائی کے لیے اپنا وکیل نہیں بھیجے گا۔  
اس معاملے سے باخبر ایک شخص کے مطابق ٹرمپ اور ان کی ٹیم اس درخواست پر سوچ رہی ہے کہ کیا اس کا جواب دیا جائے؟
ان کے مطابق کہ ٹرمپ اور ان کی ٹیم یہ بھی سوچ رہی ہے کہ کیا یہ کارروائی اس قابل ہے کہ اس میں شریک ہوا جائے۔
صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے خلاف مواخذے کی تحقیقات کو دو مہینے ہوئے ہیں جس میں دو ہفتوں تک گواہوں کی براہ راست سماعت بھی ہوئی۔
ہاؤس انٹیلجنس کی کمیٹی ایک رپورٹ بنا رہی ہے جو جیوڈیشری کمیٹی کو پیش کی جائے گی۔ اس رپورٹ میں صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے خلاف آنے والے انتخابات کے لیے یوکرین کے صدر پر دباؤ ڈالنے کے الزامات ہوں گے۔

وائٹ ہاؤس نے کہا تھا کہ مواخذے کی کارروائی میں تعاون نہیں کریں گے۔ فوٹو:اے ایف پی

مواخذے کی کارروائی میں یہ تحقیقات ہورہی ہیں کہ آیا امریکی صدر نے آنے والے انتخابات کے لیے یوکرین کے صدر پر دباؤ ڈالا یا نہیں۔
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور ریپبلکن پارٹی کے اراکین یہ شکایت کر رہے ہیں کہ مواخذے کی تحقیقات غیر منصفانہ ہے۔
27 نومبر کو امریکی کانگریس نے ڈونلڈ ٹرمپ کو دعوت دی تھی کہ وہ مواخذے کی کارروائی میں پیش ہو۔
ڈیموکریٹک پارٹی کی جیوڈیشری کمیٹی کے چیئرمین جیرولڈ نیڈلر نے کہا تھا کہ اگر امریکی صدر پیش نہیں ہوتے تو شکوہ کرنا بند کریں۔
امریکی صدر پر الزام ہے کہ انہوں نے یوکرین کو دی جانی والی فوجی امداد روکی تاکہ یوکرین کے صدر پر دباؤ ڈالیں کہ وہ صدارتی امیدوار جو بائیڈن کے خلاف مبینہ کرپشن کی تحقیقات کرے۔

شیئر: