Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

وہاب ڈنک سے ببل گم دور کر پائیں گے؟

وہاب ریاض اب تک بین ڈنک کو دو مرتبہ آؤٹ کر چکے ہیں (فوٹو سوشل میڈیا)
لاہور قلندرز اور پشاور زلمی کا گروپ میچ پاکستان سپر لیگ میں نئی تاریخ رقم کر سکے گا یا نہیں البتہ سوشل میڈیا صارفین نے اس مقابلے کی منفرد اہمیت کے پیش نظر اسے ٹرینڈ بنا دیا ہے۔
گذشتہ میچ میں کراچی کنگز کے خلاف اپنی ٹیم کی کامیابی میں اہم کردار ادا کرنے والے بین ڈنک، ان کے چھکوں اور ببل کے تذکرے سوشل میڈیا ٹائم لائنز پر نمایاں ہیں۔
پشاور زلمی کے کپتان وہاب ریاض بھی میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے بین ڈنک کی ببل کا ذکر کیے بغیر نہیں رہ سکے۔
میڈیا کے سوالوں کے جواب دیتے ہوئے وہاب ریاض نے پہلے تو مزاح کا سہارا لیتے ہوئے کہا کہ ’ہم ان کی (بین ڈنک) ببل گم ان سے دور کر دیں گے‘۔  تاہم بعد میں انہوں نے کہا کہ ’بین ڈنک غیرمعمولی طور پر اچھا کھیل رہے ہیں لیکن ہم اپنے منصوبے کے تحت ان کا مقابلہ کریں گے، البتہ میں یہ (منصوبہ) بتا نہیں سکتا۔‘
پی ایس ایل سے متعلق اعدادوشمار شیئر کرتے ہوئے اسرار احمد ہاشمی نامی صارف نے لکھا ’وہاب ایسا کر سکتے ہیں‘۔ انہوں نے لکھا کہ وہاب ریاض نے بین ڈنک کو اب تک تین گیندیں کرائیں، ایک رن دیا اور دو بار ان کی وکٹ لی ہے۔

سوشل میڈیا صارفین بھی حس مزاح کے استعمال اور بین ڈنک کی ببل کے تذکرے نہیں بھولے۔ شہروز نامی ہینڈل نے تو میچ سے قبل بین ڈنک کے بیگ سے ببل چوری ہونے کی بریکنگ نیوز تک بنا ڈالی۔

میچ جیتنے کی صورت میں پوائنٹس ٹیبل پر لاہور کی پوزیشن سوشل میڈیا صارفین کی خصوصی توجہ کا مرکز رہی۔ حمزہ کلیم نامی ایک صارف نے ٹویٹ کی کہ جیت کر لاہور قلندرز پوائنٹس ٹیبل پر تیسری پوزیشن پر آ سکتے ہیں۔

پی ایس ایل فرنچائز لاہور قلندرز کے مالک رانا فواد کی تصاویر بھی سوشل ٹائم لائنز پر نمایاں رہیں۔ ان سے مختلف مزاحیہ جملے منسوب کرنے والے سوشل میڈیا صارفین ببل گم کو بیچ میں لانا نہیں بھولے۔

کراچی کے خلاف میچ میں 46 گیندوں پر ناقابل شکست 68 رنز کی اننگز کھیلنے والے لاہور قلندرز کے کپتان سہیل اختر کی کارکردگی بھی گفتگو کا حصہ رہی۔ وقار حیدر نامی صارف نے لکھا ‘جب بھی سہیل اختر ابتدائی نمبروں پر کھیلے ہیں، قلندرز کو کامیابی ملی ہے۔ لہذا سہیل اختر کو چاہیے کہ وہ اوپن کریں یا ون ڈاؤن کھیلیں۔‘

منگل کے روز گذشتہ پی ایس ایل سیزن کی رنر اپ ٹیم اور لاہور قلندرز قذافی سٹیڈیم میں مدمقابل ہوں گے۔ لاہور قلندرز کو اس موقع پر اپنے ہوم گراؤنڈ اور گزشتہ میچوں میں کامیابی کا اعتماد حاصل ہو گا جب کہ پشاور زلمی پوائنٹس ٹیبل پر اپنی دوسری پوزیشن کو مستحکم کرنے پر توجہ مرکوز رکھے گی۔

پی ایس ایل میں لاہور قلندرز کی کارکردگی

2016 میں منعقد ہونے والے پہلے پی ایس ایل میں گروپ سٹیج کے آٹھ میچوں میں قلندرز صرف دو جیت سکے۔ دوسرے سیزن میں گروپ سٹیج کے مقابلے ختم ہوئے تو لاہور قلندرز آخری نمبر پر تھے۔

کراچی کے خلاف بین ڈنک نے ناٹ آؤٹ رہتے ہوئے 99 رنز بنائے (فوٹو سوشل میڈیا)

2018 میں لاہور قلندرز ایلیمینیٹر مرحلے سے خارج ہونے والی پہلی ٹیم رہی جب کہ 2019 میں بھی گروپ سٹیج سے باہر ہو کر مسلسل چوتھے سال خراب کارکردگی سے پیچھا نہ چھڑا سکی تھی۔
پی ایس ایل 2020 میں اب تک لاہور قلندرز نے گروپ مرحلے کے سات میچ کھیلے ہیں، ان میں سے تین میں کامیابی کے ساتھ قلندرز پانچویں پوزیشن پر ہیں۔
  • واٹس ایپ پر پاکستان کی خبروں کے لیے ’اردو نیوز‘ گروپ جوائن کریں

شیئر: