کورونا ویکسین کے تجربے کا پہلا مرحلہ جولائی میں شروع ہواتھا(فوٹو، ٹوئٹر)
متحدہ عرب امارات میں107 ممالک کے 15 ہزار شہریوں نے کورونا ویکسین کے تیسرے مرحلے کے تجربے کے لیے خود کو رضاکارانہ طور پر پیش کیا ہے-
اماراتی خبررساں ادارے ’وام‘ کے مطابق ابوظبی میں 16 جولائی کو ویکسین کے تجربے کا پہلا مرحلہ شروع ہوا تھا-
یہ کام جی 42 کمپنی نے اماراتی وزارت صحت، ابوظبی محکمہ صحت، وبائی امراض سے بچاؤ کے سماجی ادارے اور سی این بی جی کمپنی کی شراکت سے شروع کیا -
سی این بی جی ویکسین تیار کرنے والی معروف ترین کمپنیوں میں سے ایک ہے-
140 سے زیادہ ڈاکٹروں، 300 نرسوں اور انتظامی و تکنیکی ادارے کے کارکنان نے اس تجربے میں حصہ لیا- رضاکاروں نے پابندی سے میڈیکل ٹیسٹ کرائے- انہیں صحت و سلامتی کے حوالے سے ضروری تعاون فراہم کیا گیا-
کووڈ 19 کی غیرفعال ویکسین کے تیسرے مرحلے کے تجربے کے لیے پندرہ ہزار رضاکاروں کا خود کو پیش کرنا بین الاقوامی کارنامہ ہے۔
رضاکار ویکسین لینے کے بعد اپنی ڈیوٹی معمول کے مطابق انجام دے رہے ہیں- انہوں نے ویکسین کی دوسری خوراک ڈاکٹروں کی نگرانی میں لی- طبی عملہ مسلسل ان کی صحت کی نگرانی کر رہا ہے علاوہ ازیں انہیں اپنی صحت و سلامتی کے تحفظ کے لیے ضروری صحت خدمات بھی فراہم کی جارہی ہیں-
اماراتی وزیر صحت عبدالرحمن العویس نے بتایا کہ آئندہ مہینوں کے دوران ان کا ملک اس حوالے سے اہم کردار ادا کرے گا-
عبدالرحمن العویس نے کہا کہ بڑے پیمانے پر کورونا ویکسین کا تجربہ اس بات کا ثبوت ہے کہ ہمارے ادارے طبی معائنہ بڑے پیمانے پر کرانے کے حوالے سے اپنا فرض احسن طریقے سے ادا کررہے ہیں اور اس بات کے لیے کوشاں ہیں کہ کورونا سے متاثرین کو ضروری طبی علاج مہیا ہو-
اماراتی وزیر صحت نے توجہ دلائی کہ ہمارا ملک کورونا وائرس سے بچانے والی محفوظ ویکسین کی تیاری میں بین الاقوامی ساتھیوں کے ساتھ بھرپور تعاون کرتا رہا ہے اور آئندہ بھی کرتا رہے گا-