Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

کراچی میں قید ریچھ کے اکیلے بچے کا مستقبل کیا ہوگا؟

سندھ ہائی کورٹ میں کراچی چڑیا گھر کی ابتر صورتحال کو لے کر کراچی کے 38 شہریوں کی جانب سے درخواست دائرکی گئی۔ فوٹو: اردو نیوز
سوشل میڈیا پر توجہ کا مرکز بننے والے کراچی کے چڑیا گھر میں قید ریچھ ’رانو‘ کے مستقبل کا فیصلہ اب عدالت عالیہ کرے گی۔ سندھ ہائی کورٹ میں اس حوالے سے درخواست دائر کی گئی ہے جس میں ریچھ کو سکردو منتقل کرنے کی استدعا کی گئی ہے۔
چند دن قبل سوشل میڈیا پر کراچی کے چڑیا گھر میں قید ریچھ کی ویڈیو وائرل ہوئی تھی، جس میں دعویٰ کیا گیا تھا کہ جانور کو ابتر حالت میں رکھا جا رہا ہے، اور اسے وہ قدرتی ماحول میسر نہیں جو اس نسل کے جانور کی بقا کے لیے ضروری ہے۔ جواباً ایڈمنسٹریٹر کراچی افتخار شہوانی نے بذریعہ نوٹیفیکیشن مطلع کیا تھا کہ مزکورہ ریچھ بالکل محفوظ ہے اور اسے تمام تر سہولیات مہیا ہیں۔
تاہم جمعرات کو بیرسٹر محسن قادر شہوانی نے سندھ ہائی کورٹ میں اس حوالے سے درخواست جمع کروائی جسے معاملے کی نزاکت کو مدنظر رکھتے ہوئے فوری سماعت کے لیے منظور کرتے ہوئے عدالت نے تین اکتوبر تو تمام فریقین کو عدالت میں پیش ہو کر جواب جمع کروانے کے حوالے سے نوٹس جاری کردیے ہیں۔
سندھ ہائی کورٹ میں کراچی چڑیا گھر کی ابتر صورتحال کے حوالے سے کراچی کے 38 شہریوں کی جانب سے درخواست دائرکی گئی جس میں مؤقف اپنایا گیا کہ کراچی کے چڑیا گھر میں ریچھ کے بچے رانو کو اکیلا رکھا جارہا ہے اور اس کے والدین بھی ساتھ نہیں۔
درخواست گزاروں کے مطابق کراچی چڑیا گھر کی صورتحال ابتر ہے جس کی وجہ سے جانوروں کی زندگیوں کو خطرہ ہے، ان کا مزید کہنا تھا کہ کراچی میٹروپالیٹن کارپوریشن (کے ایم سی) کے پاس جانور رکھنے کے نہ تو وسائل ہیں اور نہ ہی صلاحیت۔

عدالت سے درخواست میں مطالبہ کیا گیا کہ مزکورہ ریچھ کے بچے کو سکردو منتقل کیا جائے۔ فوٹو: اردو نیوز

مرکزی درخواست گذار بیرسٹر محسن قادر شہوانی نے موقف اختیار کیا ہے کہ، ’رانو کو ایک چھوٹے سے تنگ پنجرے میں ماں باپ کے بغیر رکھا گیا ہے، ریچھ کے بچے کو کھانا پینا وقت پر دیا جاتا ہے نہ اس کی صحت کا خیال رکھا جا رہا ہے۔ کراچی چڑیا گھر کی صورتحال ابتر ہے جس کی وجہ سے جانوروں کی زندگیوں کو خطرہ ہے۔‘
درخواست میں مطالبہ کیا گیا کہ مزکورہ ریچھ کے بچے کو سکردو منتقل کیا جائے جہاں اس نسل کے دیگر جانور پائے جاتے ہیں اور وہاں کی آب و ہوا بھی ان کے لیے موافق ہے۔
عدالت عالیہ نے فریقین کو نوٹسز جاری کرتے ہوئے چڑیا گھر کی انتظامیہ کو حکم دیا ہے کہ وہ ریچھ کو قدرتی ماحول سے قریب ترین ماحول فراہم کریں اور فیصلہ آنے تک اس کے مکمل دیکھ بھال یقینی بنائیں۔

شیئر: