متحدہ عرب امارات میں ریٹیل کے کاروبار کے ماہر ابراہیم البحر نے اعتراف کیا ہے کہ ملک میں ماسک سستے ہو گئے ہیں جبکہ دستانوں کے نرخ اب تک زیادہ ہیں۔ تاجر تاحال دستانوں کے حوالے سے کوئی پیشکش نہیں کر رہے۔
مزید پڑھیں
-
دبئی: پبلک مقامات پر ماسک کا استعمال لازمیNode ID: 482226
-
گاڑی میں ایک فیملی ماسک کی پابندی سے مستثنیNode ID: 497366
الامارات الیوم کے مطابق ابراہیم البحر نے کہا کہ اس کی وجہ یہ ہے کہ دستانے تیار کرنے اور درآمد کرنے والے کم تعداد میں ہیں۔ مارکیٹ میں ان کا کوئی حریف نہیں اسی لیے دستانوں کے نرخوں میں من مانی کر رہے ہیں۔
ابراہیم البحر نے کہا کہ دستانوں کے نرخوں کو کنٹرول کرنے کے لیے دو اقدام ضروری ہو گئے ہیں۔ پہلا تو یہ کہ امارات میں دستانے تیار کرنے والے کارخانے قائم کیے جائیں۔ دوسرا یہ کیا جائے کہ مختلف ملکوں سے دستانے درآمد کرنے کے مواقع فراہم ہوں۔ ایسا ہوگا تو ان کے نرخ خود بخود کم ہو جائیں گے۔ ماسک اور سینیٹائزرز کے نرخ اسی لیے کم ہیں کیونکہ یہ اندرون ملک تیار بھی ہو رہے ہیں اور مختلف ملکوں سے درآمد بھی کیے جا رہے ہیں۔
انہوں نے اس بات پر افسوس کا اظہار کیا کہ دستانوں کے نرخ ابھی تک زیادہ ہیں اس کا کوئی جواز نہیں۔ پٹرول مہنگا ہے، نہ ہی خام مواد ہے اور نہ ہی اس حوالے سے کوئی اور چیز مہنگی ہوئی ہے۔