’الیکشن کمیشن سے معافی کے بجائے حکومتی وزیر حملہ آور ہوئے ہیں‘
مریم نواز کا کہنا تھا کہ کل پی ڈی ایم کے سربراہان کا اجلاس منعقد ہو رہا ہے جس میں مزید مشاورت کی جائے گی (فوٹو: اے ایف پی)
مسلم لیگ ن کی نائب صدر مریم نواز نے حکومت کی جانب سے الیکشن کمیشن سے مستعفی ہونے کے مطالبے پر ردعمل میں کہا ہے کہ ’اگر عوام نے آپ کو ووٹ نہیں دیے تو اس میں الیکشن کمیشن کا کیا قصور ہے‘
پیر کو لاہور میں سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے مریم نواز کا مزید کہنا تھا کہ ’تمام تر دھاندلی کے باوجود جب نوشہرہ، بلوچستان، سندھ اور وزیرآباد میں عوام نے حکومت کو مسترد کیا تو ڈسکہ میں 20 پریزائڈنگ آفیسرز کو اغوا کیا۔
بقول ان کے ’الیکشن کمیشن سے معافی مانگنے کے بجائے حکومتی وزیر اس پر حملہ آور ہوئے ہیں‘
مریم نواز نے اپنی پارٹی کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ ’اکثر کہا جاتا ہے کہ ہم اداروں پر تنقید کر رہے ہیں، آج عوام نے اپنی آںکھوں سے دیکھ لیا کہ اداروں پر تنقید کیا ہوتی ہے اور حملہ کیا ہوتا ہے۔‘
انہوں نے کہا کہ آج ہونے والے اجلاس میں لانگ مارچ اور استعفوں سمیت دیگر امور پر مشاورت ہوئی ہے۔
قبل ازیں شاہد خاقان عباسی نے بھی الیکشن کمیشن سے استعفے کا مطالبہ کرنے پر حکومت کو سخت تنقید کا نشانہ بنایا کہ ’بجائے الیکشن کمیشن سے معافی مانگنے کے یہ اس کو دھمکیاں دے رہے ہیں‘
مریم نواز کا کہنا تھا کہ کل پی ڈی ایم کے سربراہان کا اجلاس ہو رہا ہے، جس میں دیگر امور پر بات ہو گی۔