’ویسے تو ہماری تجارت نہیں ہو پا رہی انڈیا سے لیکن ہمیں چاہیے کہ انڈیا کو برنال ایکسپورٹ کرنے کی اجازت دے دیں۔‘
یہ بیان تھا پاکستان کے وفاقی وزیر اطلاعت و نشریات فواد چوہدری کا، جو انہوں نے لاہور میں افغانستان کی صورت حال پر میڈیا سے بات کرتے ہوئے دیا۔
گزشتہ روز انٹر سروسز انٹیلی جنس (آئی ایس آئی) کے سربراہ لیفٹیننٹ جنرل فیض حمید کی کابل میں موجودگی کی کچھ تصاویر سوشل میڈیا پر وائرل ہوئیں۔
وائرل ہونے والی ان تصاویر پر انڈین میڈیا کی جانب سے ردعمل دیکھنے میں آیا۔
مزید پڑھیں
-
’طالبان کو ہٹانے آئے تھے اب آپ بھاگ گئے اور طالبان واپس آگئے‘Node ID: 597096
-
آئی ایس آئی کے سربراہ لیفٹیننٹ جنرل فیض حمید کابل پہنچ گئےNode ID: 597221
-
جنرل فیض حمید کی ’چائے افغانستان میں مگر دھواں انڈیا میں ‘Node ID: 597351
وفاقی وزیر فواد چوہدری نے انڈیا میں پیدا ہونے والی صورت حال پر اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ’افغانستان کی صورتحال پر انڈیا کی جلن دیکھ کر ہمیں انہیں برنال ایکسپورٹ کرنی چاہیے۔‘
میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وزیر اطلاعت فواد چوہدری نے کہا ہے کہ ’میں اگلی کابینہ کی میٹنگ میں یہ درخواست کرنے والا ہوں کہ ویسے تو ہماری تجارت بند ہے لیکن ہم انڈیا کو برنال ایکسپورٹ کرنے کی اجازت دے دیں، جتنی وہاں جلن چل رہی ہے۔‘
امریکہ، ترکی اور قطر کے خفیہ اداروں کا حوالہ دیتے ہوئے وزیر اطلاعت نے کہا کہ ’جنرل فیض وہ پہلے چیف نہیں ہیں جنہوں نے کابل کا دورہ کیا ہے۔ اس سے پہلے میڈیا رپورٹس کے مطابق امریکہ کے سی آئی اے چیف وہاں گئے ہیں، ترکی کے چیف وہاں گئے ہیں۔ قطر کے انٹیلی جنس چیف نے کابل کا دورہ کیا ہے۔ یہ پوری دنیا کے انٹیلی جنس اداروں کے کام کرنے کا انداز ہے۔‘
فواد چوہدی اتوار کو سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر ٹویٹ میں لکھتے ہیں کہ ’افغانستان کی صورتحال پر انڈیا کی جلن دیکھ کر ہمیں انہیں برنال ایکسپورٹ کرنی چاہیے۔‘
افغانستان کی صورتحال پر انڈیا کی جلن دیکھ کر ہمیں انہیں Burnol ایکسپورٹ کرنی چاہیے۔https://t.co/LqiQQWfTHO
— Ch Fawad Hussain (@fawadchaudhry) September 5, 2021
فواد چوہدری کی جانب سے کی گئی ٹویٹ میں جو بیان دیا گیا متعدد صارفین نے اسے مزاح کے طور پر لیا۔ لیکن کچھ صارفین ایسے بھی نظر آئے جنہوں نے فواد چوہدری کو یاد دلایا کے وہ ایک وفاقی وزیر ہیں۔
فواد چوہدری کی ٹویٹ کے جواب میں ٹوئٹر صارف روی لکھتے ہیں کہ ’کتنے ٹن بھیجیں گے؟ ہمیں قیمت اور تاریخ بتا دیں۔ لیکن شرط یہ ہے کہ وہ پاکستان میں تیار کی گئی ہو۔‘
ٹوئٹر صارف نصر خان لکھتے ہیں کہ ’فواد صاحب۔ آپ شاید بھول گئے ہیں کہ آپ وفاقی وزیر ہیں اور ایسی باتیں وزرا کو نہیں کرنی چاہئیں۔‘
سوشل میڈیا صارفین اس موضوع پر ایک مرتبہ پھر بحث کرتے دکھائی دے رہے ہیں۔
جہاں صارفین نے وفاقی وزیر کو یہ یاد دلایا کے وہ ایک وفاقی وزیر ہیں وہیں کچھ صارفین نے لاہور میں ہونے والی پریس کانفرنس پر اُن کے مخالف بھی ان کی تعریف کیے بنا نہ رہ سکے۔