Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

ایران کے شہر قم میں کورونا وائرس دوبارہ سر ابھار رہا ہے

وبا کے ابتدائی دنوں میں عوامی مقامات کو  بند نہ کیا جانا بڑا سبب ہے۔ (فوٹوبی بی سی)
ایران کے مقدس شہرقم میں جہاں علماء حضرات  مطالعہ کے لیے جاتے ہیں اور زائرین  بھی اس شہر میں حاضری دیتے ہیں وہاں عالمی وبا کورونا دوبارہ پھیلنا شروع ہو گیا ہے۔
اے پی نیوزایجنسی کی رپورٹ کے مطابق ایرانی حکام کا کہنا ہے کہ ایران میں 80 ملین عوام کے لیے کورونا ویکسی نیشن کی جا رہی ہے جن میں سے بہت سے افراد نے ابھی کوئی خوراک نہیں لی۔
محکمہ صحت کے صوبائی سربراہ محمد رضا قادر نے بتایا ہے کہ حالیہ ایک ہفتےمیں صرف17 ہزارافراد کو خوراکیں دی گئی ہیں جب کہ 30 ہزار یومیہ خوراکوں کا انتظام کیا گیا ہے۔
اس کی ایک وجہ کچھ لوگوں کی ہچکچاہٹ بھی ہے اور کورونا وبا کے ابتدائی دنوں میںمذہبی ہجوم اور ناکافی ہوادارجگہوں پر کورونا وائرس کی منتقلی کے خطرات کے باوجود عوامی مقامات کو  بند نہ کیا جانا ہے۔
کچھ مقامات کو مختصرعرصے کے لیے بند کیا گیا مگر انہیں بعد بعد میں دوبارہ کھول دیا گیا اور کورونا وائرس کا مکمل طور پر خاتمہ ممکن نہ ہو سکا۔
مشرق وسطی کے ممالک میں ایران مجموعی طور پر عالمی وبا سے  سب سے زیادہ متاثر  رہا ہے۔ ایران میں کورونا وائرس کے 5.5 ملین تصدیق شدہ  کیسز سامنے آئے ہیں۔

ایران میں 80 ملین عوام کے لیے کورونا ویکسی نیشن کی جا رہی ہے۔ (فوٹو اے پی)

ملک بھر میں اس وبا کے باعث ہلاکتوں کی تعداد بھی ایک لاکھ 19 ہزار کے قریب ہے جب کہ حکام تسلیم کرتے ہیں کہ یہ تعداد ممکنہ طور پر زیادہ ہو سکتی ہے۔
بہت سے سپتال اب بھی کورونا متاثرین سے بھرے ہوئے ہیں ، کچھ  متاثرہ افراد کوما میں بھی ہیں۔
حکام نے ملک بھر میں کورونا کے باعث پھیلنے والے انفیکشن میں ممکنہ طور پر چھٹے اضافے کے بارے میں خبردار کیا ہے۔

ایران میں کورونا کے5.5 ملین تصدیق شدہ  کیسز سامنے آئے ہیں۔ (فوٹو اے پی)

تہران سے تقریبا 125 کلومیٹر جنوب مغرب میں واقع شہر قم میں کورونا وائرس کے کیسز سب سے پہلے سامنے آئے تھے۔
حکام  کا کہنا ہے کہ ہمارے ملک میں کورونا وائرس ایک ایرانی تاجر نے پھیلایا تھا جو چین سے واپس آیا تھا، جہاں یہ وائرس پہلی بار2019 میں ووہان صوبے میں ظاہر ہوا تھا۔
 

شیئر: