خلا میں چھ مہینے گزارنے کے بعد چینی خلابازوں کی واپسی
چینی خلا بازوں نے سپیش سٹیشن میں چھ ماہ گزارے ہیں۔ فوٹو: اے ایف پی
خلا میں 180 سے زائد دنوں پر محیط طویل ترین مشن مکمل کرنے کے بعد تین چینی خلابازوں کی ٹیم واپس اپنے ملک میں لینڈ کر گئی ہے۔
خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق مریخ پر گاڑی اور چاند پر خلابازوں کی تحقیقاتی ٹیم بھجوانے کے بعد شین زو 13 چین کا امریکہ کے مقابلے میں تازہ ترین خلائی مشن ہے۔
ایک خاتون اور دو مردوں پر مشتمل اس خلائی مشن نے چین کے مقامی وقت کے مطابق سنیچر کی صبح 10 بجے واپس زمین پر لینڈ کیا ہے۔
گزشتہ سال اکتوبر میں شین زو 13 کو شمال مغربی چین میں واقع گوبی صحرا سے لانچ کیا گیا تھا۔
مشن میں شامل وانگ یاپنگ کو خلا میں جانے والی پہلی چینی خاتون کا اعزاز حاصل ہے۔
تین خلابازوں پر مشتمل یہ ٹیم دو مرتبہ خلائی مرکز سے باہر نکل کر سپیس واک مکمل کر چکی ہے اور خلائی سٹیشن میں کئی سائنسی تجربوں کے علاوہ ٹیکنالوجی کو بھی ٹیسٹ کر چکی ہے۔
گزشتہ کئی ہفتے اس ٹیم نے مستقبل میں آنے والے مشن شین زو 14 کے لیے سامان کی تیاری میں لگائے ہیں جس کی لانچ آئندہ چند ماہ میں متوقع ہے۔
چین کے تیانگونگ خلائی سٹیشن کے حوالے سے خیال کیا جا رہا ہے کہ یہ آئندہ 10 سال تک کام کرتا رہے گا۔
خلا بازوں کی یہ ٹیم تیانگونگ سٹیشن پر لینڈ کرنے والا دوسرا گروپ ہے۔
خیال رہے شین زو 13 کے مشن کمانڈر ژائے فائٹر پائلٹ بھی رہ چکے ہیں جنہوں نے سال 2008 میں پہلی سپیس واک مکمل کی تھی جبکہ ٹیم کے دوسرے رکن یی گوانگفو پیپلز لیبریشن آرمی کے پائلٹ رہ چکے ہیں۔
اس سے قبل گزشتہ سال چین کے شین زو 12 مشن نے تیانگونگ خلائی سٹیشن میں 92 دن گزارے تھے۔